بھارتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے یاسین ملک کوجھوٹے مقدمات میں طلب کرلیا

لبریشن فرنٹ کی بھارت کے یوم آزادی سے قبل مقبوضہ علاقے میں جاری ظلم و جبر اور گرفتاریوں کی شدید مذمت

منگل 14 اگست 2018 13:02

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اگست2018ء) دہلی میں قائم بھارتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو سرینگر میں انکے خلاف 2001میں درج کئے گئے جھوٹے مقدمات میں طلب کیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی ادارے نے یاسین ملک اور اس کے ساتھ دو مزید افراد کو 5اور 6ستمبر کو راجباغ سرینگر میں قائم ادارے کے دفتر میںحاضر ہونے کے لیے کہاہے۔

ادارے کی طرف سے ان کے نام مراسلے میں کہاگیا ہے کہ اگروہ مقررہ وقت پر حاضر نہ ہوئے تو ان کے خلا ف کارروائی کی جائے گی۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے گزشتہ سال بھی یاسین ملک کے نام نوٹس جاری کیا تھاجسے لبریشن فرنٹ کے چیئرمین نے ڈرامہ قراردیا تھا۔ انہوں نے کہا تھاکہ یہ نوٹس حریت کانفرنس کی طرف سے اپنا نمائندہ کردار ثابت کرنے کے لیے اپنا الیکشن کمیشن قائم کرنے کے بعد جاری کیا گیاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ انہیں2002ء میں منصوبہ بند طریقے سے ڈرامہ رچاکر گرفتار کرکے کالے قانون پوٹا کے تحت جموں کی جیل منتقل کیا گیاتھا۔ دریں اثناء جموںو کشمیر لبریشن فرنٹ نے بھارت کے یوم آزادی سے قبل مقبوضہ علاقے میں جاری ظلم و جبر اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے ۔ لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے پارٹی رہنمائوں بشیر احمد راتھر(بویا)،فیاض احمد میر، مشتاق احمد وانی کورگ،غلام محمد صوفی، رئیس احمد صوفی، محمد یوسف ، مشتاق احمد گورسا ، قیصر احمد اور دیگر کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان تمام لوگوں کو نام نہاد یوم آزادی کے دن کی مناسبت سے گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی پولیس نے لبریشن فرنٹ کے رہنما بشیر احمد کشمیری کے گھر پر بھی چھاپہ مارا جبکہ متعدد کارکنوں کوتھانوں پر طلب کیا جارہا ہے ۔