مقبوضہ کشمیر، بھارتی یوم آزادی سے قبل مقبوضہ کشمیرفوجی چھائونی کا منظر پیش کررہا ہے

منگل 14 اگست 2018 13:28

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اگست2018ء) مقبوضہ کشمیر میں 15اگست کو بھارتی یوم آزادی سے قبل بھاری تعدادمیں بھارتی فوجی اہلکارسڑکوں پر گشت کررہے ہیں اور فورسز اہلکارلوگوں کی جامہ تلاشیاں لے رہے ہیں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سکیورٹی کے نام پر وسطی، شمالی اور جنوبی کشمیر کے تمام علاقوں میں سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

کشمیر بھر بالخصوص سرینگر میں جہا ں نام نہاد یوم آزادی کی مرکزی تقریب منعقد ہونی ہے، لوگوں کی جامہ تلاشی لینے کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے۔ سڑکوں پر ناکے لگاکر گاڑیوں کو روکا جارہا ہے اور ان کی تلاشی لی جارہی ہے ۔ ایک عینی شاہد نے کہاکہ ڈلگیٹ سے بٹہ مالو اور ہری سنگھ ہائی سٹریٹ سے رام منشی باغ تک کم ازکم تیس سے چالیس ناکے لگائے گئے ہیںجہاں موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کو روک کر ان کی تلاشی لی جارہی ہے اور لوگوںسے شناختی کارڈ طلب کئے جارہے ہیںجبکہ اس کے علاوہ کلوز سرکٹ کیمرے بھی لگے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈی جی پولیس ایس پی وید نے سرینگر کے سوناوار کرکٹ سٹیڈیم میں فل ڈریس ریہرسل کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سخت پابندیاں نافذ کرنے کی تصدیق کی اور کہا کہ پولیس اور دیگر فورسز اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ لوگ کسی خوف کے بغیر یوم آزادی منائیں۔ مرکزی تقریت والا علاقہ ایک قلعے کا منظر پیش کررہا ہے۔جنوبی کشمیر کی طرف جانے والی شاہراہ پر بھارتی فورسزنے جگہ جگہ پر ناکے لگائے ہیں جہاں لوگوں کی تلاشی لی جارہی ہے جبکہ سرینگر کے تمام داخلی اور خارجی راستوںکوبندکردیا گیا ہے۔

پولیس حکام نے صحافیوں کو بتایا کہ حساس علاقوںکو جہاں یوم آزادی کی تقریبات منعقد ہونی ہیں ،سیل کردیا گیا ہے۔ جموں میں بھی حکام نے بھاری تعداد میں پولیس اور پیراملٹری کے اہلکاروں کو تعینات کردیا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج، پیراملٹری اور پولیس نے ناکے لگائے ہوئے ہیںگویا پورے مقبوضہ علاقے کو فوجی چھائونی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔