پاکستان اور آزاد کشمیر میں موسمی تغیرات سے نمٹنے ،بڑھتی ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر شجر کاری اور پہلے سے موجود جنگلات کو بچانا ناگزیرہو چکا ہے، صدر آزاد کشمیر

منگل 14 اگست 2018 15:30

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اگست2018ء) آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر میں موسمی تغیرات سے نمٹنے اور بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی کو کم کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر شجر کاری اور پہلے سے موجود جنگلات کو بچانا ناگزیرہو چکا ہے۔ ایوان صدر مظفرآباد میں پودا لگا کر موسم برسات کی شجر کاری مہم کا افتتاح کرنے کے بعد صدر آزاد کشمیر نے ایک پیغام میں کہا کہ عالمی سطح پر بالعموم اور پاکستان میں بالخصوص موسمیاتی تبدیلیاں تیزی سے رونما ہو رہی ہیں جس کے نتیجہ میں کبھی بارشیں ضرورت سے زیادہ ہوتی ہیں اور کبھی خشک سالی شروع ہو جاتی ہے جو ہمارے لئے سخت تشویش کا باعث ہے۔

انہوں نے کہا کہ موسمی تبدیلیوں سے زمین کے اوپر اور زیر زمین پانی کے ذخائر میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے جس سے ملک میں نہ صرف توانائی کا بحران پیدا ہو رہا ہے بلکہ آنے والے دنوں میں اس کے زراعت پر بھی نہایت منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ نئے جنگلات اگانے کے ساتھ ساتھ موجودہ جنگلات کا تحفظ کیا جائے اور قدرتی مائع گیس کی سہولت مہیا کر کے قیمتی جنگلات کا تحفظ کیا جائے۔

صدر آزاد کشمیر نے مزید کہا کہ یہ بات جاننا نہایت ضروری ہے کہ جنگلات اور پودے نہ صرف انسانوں کی خوراک اور دیگر معاشی ضروریات کو پورا کرتے ہیں بلکہ یہ قدرتی آفات سے نمٹنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انسانی مشاہدے میں آیا ہے کہ جن علاقوں میں درخت باکثرت ہوتے ہیں وہاں سیلاب کے خطرات کم یا نہ ہونے ہونے کے برابر ہوتے ہیں۔ اسی طرح درخت بارشوں کا سبب بنتے ہیں اور زمین کو کٹائو سے بچا کر اس کو استحکام بخشتے ہیں۔

صدر آزاد کشمیر نے میڈیا، سماجی تنظیموں اور سول سوسائٹی پر زور دیا کہ وہ درختوں کی اہمیت اجاگر کرنے اور عوام میں شعور بیدار کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔بعد ازاں سیکرٹری جنگلات سید ظہور الحسن گیلانی نے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان سے ایوان صدر میں ملاقات کی اور صدر ریاست کو بتایا کہ اس وقت آزاد کشمیر کے ستائیس فیصد علاقے میں گھنے جنگلات موجود ہیں۔

گزشتہ سال 38000 ایکڑ رقبے پر شجر کاری کی گئی جس پر ایک کروڑ ساٹھ لاکھ روپے لاگت آئی۔ سیکرٹری جنگلات نے مزید بتایا کہ گزشتہ سال بڑے پیمانے پر شجر کاری ، فلڈ ایمرجنسی و ریزیلینس رسپانس کے مالی تعاون سے کی گئی۔ اس سال مزید 60000 ایکٹر رقبے پر شجر کاری کی جائے گی جس کیلئے 14 کروڑ روپے بجٹ میں رکھے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ محکمہ جنگلات نے مظفرآباد کوہالہ روڈ کے ساتھ بروڑہ ضامن آباد کے مقام پر ایک پارک قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں 3.6 ملین پودے لگائے جائیں گے۔ اس کے علاوہ محکمہ جنگلات پاک فوج کو آٹھ مختلف مقامات پر شجر کاری کرنے کیلئے مدد فراہم کر رہا ہے۔ اس مقصد کیلئے پاک آرمی کو 5 لاکھ پودے مہیا کیے جائیں گے۔