بھارتی یوم آزادی آج یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا ، حریت کانفرنس

کشمیریوں کو طاقت کے بل پر غلام نہیں رکھا جا سکتا ، بیان

منگل 14 اگست 2018 15:50

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 اگست2018ء) حریت کانفرنس’’ع‘‘ گروپ نے آج (بدھ) کو بھارت کی یوم آزادی کے موقع پر مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے دیئے گئے ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال اور اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے پروگرام کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کشمیر کے حریت پسند عوام پر زور دیا ہے کہ بھارت کی جانب سے یہاں کے عوام کی پرامن اور مبنی برحق سیاسی جدوجہد کو طاقت اور تشدد کے بل پر دبانے کے جو غیر انسانی حربے گزشتہ سات دہائیوں سے جاری ہیں اس کے خلاف بھرپور احتجاج رواں تحریک آزادی کے تئیں مکمل وابستگی کا ناگزیر تقاضا ہے حریت کانفرنس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام کسی ملک کے جشن آزادی منانے کے خلاف نہیں لیکن بھارت کے ساتھ ساتھ اس خطے کے کروڑوں عوام ترقی اور امن کے خواہاں ہیں مگر یہ تب ہی ممکن ہو سکتا ہے جب اس راہ میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ مسئلہ کشمیر کو یہاں کے عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کے لئے موثر اور نتیجہ خیز اقدامات اٹھائے جائیں بیان میں کہا گیا کہ خود بھارت کے عوام نے حصول آزادی کے لئے بیشمار قربانیاں دی ہیں اور چاہئے تو یہ تھا کہ وہ دوسروں کی حق آزادی کو تسلیم کرتے مگر حقیقت یہ ہے کہ اپنی آزادی کا جشن منانے والوں اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار نے کشمیر عوام کی سیاسی مذہبی اور اقتصادی آزادی کو طاقت اور فوجی جماؤ کے بل پر سلب کر لیا ہے اور کشمیریوں کی مسنتد سیاسی قیادت اور یہاں کی حریت پسند عوام کے جذبے مزاحمت کو توڑنے کے لئے آئے روز غیر انسانی حربے آزمانے کا عمل جاری ہے جو حد درجہ افسوسناک ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کی سیاسی و تاریخی حقیقت سے چشم پوشی کرنے کے بجائے بھارت کی سیاسی قیادت کو اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہئے کہ وہ زیادہ دیر تک طاقت اور دھونس دباؤ کی پالیسی سے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دبا نہیں سکتی ۔

۔