افغان طالبان کا سرکاری فوج کے اڈے پر حملہ ،10اہلکارہلاک، درجنوں فوجی قید

طالبان نے غورماچ کے علاقے میں واقع فوجی اڈے میں موجود ٹینکوں اور گولہ بارود پر قبضہ کر لیا،صوبائی حکومت

منگل 14 اگست 2018 18:30

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اگست2018ء) افغانستان میں طالبان تحریک کے عناصر نے ملک کے شمال میں واقع فوجی اڈّے پر حملہ کر کے کم از کم 10 افغان فوجیوں کو ہلاک اور 15 کو زخمی کر دیا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مقامی ذمّے داران نے منگل کے روز بتایا کہ گزشتہ دو روز میں لڑائی کے دوران درجنوں افغان فوجیوں کو قیدی بھی بنا لیا گیا۔

افغانستان کے صوبے فاریاب کی کونسل کے سربراہ محمد طاہر رحمانی کا کہنا تھا کہ طالبان نے اتوار کے روز سے شروع ہونے والے حملے میں غورماچ کے علاقے میں واقع فوجی اڈے میں موجود ٹینکوں اور گولہ بارود پر قبضہ کر لیا ہم اڈے میں داخل نہیں ہو سکے اور اس کا بڑا حصّہ ابھی تک طالبان کے زیر کنٹرول ہے۔علاقائی عہدے دار کے مطابق طالبان نے 40 افغان فوجیوں کو قیدی بنا لیا جب کہ لڑائی میں اٴْس کے اپنے 30 مسلح ارکان ہلاک ہوئے۔

(جاری ہے)

افغانستان کے شمال میں طالبان کا یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب کہ ملک کے جنوب مشرق میں غزنی صوبے میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔گزشتہ ہفتے شروع ہونے والی جھڑپوں میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔ اس دوران افغان فوج کو امریکی جنگی طیاروں کی معاونت حاصل ہے۔غزنی سے فرار ہونے والے افغان شہریوں کا کہنا تھا کہ لڑائی کے نتیجے میں شہر میں بجلی اور پانی کی فراہمی کا سلسلہ منقطع ہو گیا ہے اور ہر طرف تباہی اور بربادی پھیلی ہوئی ہے۔