بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا ووٹ: ٹاسک فورس کے ای ووٹنگ پر تحفظات
منگل 14 اگست 2018 22:45
(جاری ہے)
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام فریقین بیرون ملک پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے پر متفق ہیں اور انٹرنیٹ ووٹنگ نظام قلیل تعداد کے ووٹرز کے لیے دنیا میں رائج ہے جن میں ناروے، ایستونیا اور آسٹریلیا نے بیرون ملک شہریوں کے لیے یہ طریقہ اپنایا تھا۔
ٹاسک فورس کے مطابق بیرون ملک پاکستانی ووٹرزکی تعداد 60 لاکھ ہے جو انٹر نیٹ ووٹنگ کے لیے دنیا میں سب سے زیادہ تعداد ہے جبکہ سائبر ماہرین نے انٹرنیٹ ووٹنگ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سائبر ماہرین کے تحفظات کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سائبر سکیورٹی کے ماہرین انٹرنیٹ ووٹنگ کو غیر محفوظ تصور کرتے ہیں کیونکہ مکمل سیکیورٹی اور پاور فل فائر وال کے باوجود ہیکنگ کا خطرہ موجود رہتا ہے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ یہ نظام صرف کم ووٹرز کے لیے محفوظ بنایا جاسکتا ہے لیکن دھاندلی اور ہیکنگ سے متعلق پاکستان کا معاملہ تھوڑا مختلف ہے۔ ٹاسک فورس نے کہا ہے کہ بیرون ملک شہریوں کا تعلق مختلف حلقوں سے ہے جس کی وجہ سے مجموعی طور پر اس کا اثر نہیں پڑے گا تاہم آنے والی حکومت اس حوالے سے اقدامات کرسکتی ہے۔ ای ووٹنگ کے لیے بنائی گئی ٹاسک فورس نے اپنی رپورٹ میں تحریر کیا ہے کہ 2013 کے انتخابات کی وجہ سے پاکستان میں سیاسی طور پر ڈید لاک ہوا اس لیے ہمیں اس طرز کی نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے پہلے سماجی پہلووں کو بھی مد نظر رکھنا ہوگا۔ ووٹ کی رزداری پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انٹر نیٹ ووٹنگ سے ووٹ کو خفیہ رکھنے کے قواعد کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے، ووٹ کی خرید و فروخت بھی ہوسکتی ہے جبکہ الیکشن کمشن بیرون ملک تحقیقات بھی نہیں کرسکتا۔ رپورٹ میں ٹاسک فورس نے کہا ہے کہ سائبر حملے کے ذریعے جھوٹا پورٹل بنا کر ووٹرز کو کنفیوڑ بھی کیا جاسکتا ہے، بینکنگ سیکٹر کے پاس ایسے حملے روکنے کا طریقہ ہے لیکن آئی ووٹ کے لیے تاحال کوئی طریقہ نہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈی ڈی اوز حملے انٹرنیٹ پر عام ہوچکے ہیں، نادرا کے پاس ان حملوں کو روکنے کی تدبیر موجود ہے لیکن ای ووٹنگ پر حملہ روکنا دشوار ہوگا اس لیے سب سے زیادہ مسئلہ انٹرنیٹ ووٹنگ کی سیکیورٹی کا ہے کیونکہ دنیا کو پہلے ہی سائبر وار فیئر مقابلے کا سامنا ہے۔ دنیا کے مختلف ممالک کی جانب اشارہ کرتے ہوئے نشاندہی کی گئی ہے کہ مختلف ممالک کی خفیہ ایجنسنیوں میں سائبر اسپیس پر اجارہ دا ری کی جنگ چل رہی ہے، ہر ممکن جدت کے باوجود یہ خطرات منڈلاتے رہیں گے۔ عام انتخابات 2018 میں اس نظام کو استعمال نہ کرنے وجہ سیکیورٹی نظام کی عدم موجودگی کو قرار دیا گیا ہے۔ الیکشن ٹاسک فورس نے سفارش کی ہے کہ الیکشن کمشن کو دوسرے ذرائع کی طرف دیکھنا چاہیے کیونکہ انٹرنیٹ ووٹنگ ایک متنازع عمل ہوسکتا ہے۔ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ بیرون ملک سفارت خانوں اور قونصل خانوں میں ووٹ کاسٹ کیے جاسکتے ہیں۔مزید قومی خبریں
-
صدرمملکت کے خطاب پر بحث کے حوالے سے ایوان کے اتفاق رائے سے امور طے کیے جائیں گے، سپیکرقومی اسمبلی
-
گرل فرینڈ کا برگر کھانے پر ایس ایس پی کے بیٹے نے جج کے بیٹے کو قتل کر دیا
-
پنجاب پولیس کو 1ارب 20کروڑ روپے کے فنڈز جاری
-
9 مئی: ڈاکٹر یاسمین راشد کی درخواست ضمانت پر سماعت 27 اپریل تک ملتوی
-
موسمیاتی تبدیلی کرہ ارض کا درپیش عظیم چیلنج ہے، صورتحال کی سنگینی کو سمجھنا ہوگا: بلیغ الرحمان
-
گرفتاری کاڈر:شیر افضل مروت نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کیلئے رجوع کرلیا
-
فواد چوہدری کیخلاف مقدمات،سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس
-
کے پی حکومت کا بیوٹی پارلرز کے بعد وکلا کو بھی فکسڈ ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
-
راولپنڈی، 7 سالہ لڑکی کی قابل اعتراض تصاویر اور ویڈیوز وائرل کرنے پر ملزم کو 3 سال قید اور 25 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا
-
جاوید لطیف اور رانا تنویر کے درمیان اختلافات حلقے میں ٹکٹوں کی تقسیم تنازع قرار
-
محاز آرائی سے جمہوریت کمزور ہوگی،مولانا نام بتائیں اسمبلی کس نے بیچی،فیصل کریم کنڈی
-
وزیراعظم کے تاجروں سے خطاب کے دوران بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا تذکرہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.