یوم آزادی کے موقع پر شہید سراج رئیسانی کے بیٹے نے اپنے والد کی بڑی خواہش پوری کر دی

میرے والد کی خواہش تھی کہ اس سال 14 اگست کو ہم چلتن پہاڑ سے پاکستان کا جھنڈا اتاریں گے۔ اب شہید رئیسانی میرے بابا جان زندہ تو نہیں پر میں نے اپنے والد کی خواہش خود پوری کی، جمال رئیسانی کا ٹویٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 15 اگست 2018 11:54

یوم آزادی کے موقع پر شہید سراج رئیسانی کے بیٹے نے اپنے والد کی بڑی خواہش ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 اگست 2018ء) : : پاکستان کا 71 واں یوم آزادی قومی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔14اگست کو ملک بھر میں مخلتف تقریبات کا آغاز کیا گیا۔ ہر محب وطن پاکستانی نے اپنے قومی انداز میں اس دن کو منایا، گھر، گھر جھنڈیاں لگائی گئیں ، گھروں اور بازاروں میں بھی سبز ہلالی پرچم لہرایا گیا۔ سوشل میڈیا پر سراج رئیسانی شہید کے بیٹے کی بھی ایک تصویر وائرل ہوئی جس نے اپنے والد کی حب الوطنی کی یاد کو تازہ کر دیا۔

یوم آزادی کے موقع پر جمال رئیسانی نے اپنے والد کا خواب سچ کر دکھایا۔جمال رئیسانی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے والد کی خواہش تھی کہ اس سال 14 اگست کو ہم چلتن پہاڑ جس کی 10 ہزار 500 فیٹ بلندی ہے، وہاں سے پاکستان کا جھنڈا اتاریں گے۔

(جاری ہے)

اب شہید رئیسانی میرے بابا جان زندہ تو نہیں پر میں نے اپنے والد کی خواہش خود پوری کی۔

اس کے ساتھ ہی جمال رئیسانی نے چلتن پہاڑ کی تصاویر بھی شئیر کی ہیں۔

جس پر پاکستان کا قومی پرچم لہرایا گیا ہے۔سوشل میڈیا صارفین نے بھی جمال رئیسانی کے اس ٹویٹ پر ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔اور کہا ہے کہ پاکستان کو آپ جیسے لیڈر کی اشد ضرورت ہے۔اور کہا کہ اللہ آپکے بابا اور وہ تمام جو اس وطن کے تحفظ کے لئے قربان ہوئے انہیں جنت میں اعلی مقام عطا فرمائے.یاد رہے کہ بلوچستان عوام نیشنل پارٹی کے رہنماء سراج رئیسانی کے قافلے پرخود کش حملہ ہوا جس کے نتیجہ میں سراج رئیسانی سمیت 130 افراد شہید اور 150 کے قریب کارکنان شدید زخمی ہو گئے تھے ۔

سراج رئیسانی کی شہادت نے ہر آنکھ کو اشکبار کر دیا تھا، سوشل میڈیا صارفین نے سچے اور محب الوطن سراج رئیسانی کو ان کی تصاویر کے ذریعے خراج تحسین پیش کیا ۔
سراج رئیسانی کی شہادت کے بعد ان کی کئی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں اور ان تمام تصاویر میں سراج رئیسانی کو قومی پرچم کے ساتھ دیکھا گیا۔
سراج رئیسانی پی بی 35 میں اپنے بڑے بھائی سابق وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی کے مد مقابل بلوچستان نیشنل پارٹی کے اُمیدوار تھے جو دھماکے میں پہلے تو زخمی ہوئے لیکن بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے۔

سراج رئیسانی کی شہادت پر ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے افسوس کا اظہار کیا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ سراج رئیسانی کی سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر کو دیکھ کر یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ وہ محب الوطن تھے۔
ان کی کئی تصاویرمیں پاکستانی پرچم لہراتا ہوا دکھائی دیا۔ سراج رئیسانی ایک نڈر انسان تھے۔
یہی نہیں انہوں نے یوم آزادی کے موقع پر پاکستان کا دنیا میں سب سے بڑا پرچم لہرایا۔

یہی نہیں نوابزادہ میر سراج رئیسانی نے پرچم سے محبت کی خاطر اپنی گاڑی پر بھی سبز ہلالی پرچم لگا رکھا تھا۔
انہیں پاکستان کے دشمنوں سے سخت نفرت تھی اور پاکستان میں بھارت کی مداخلت پر انہوں نے احتجاجاً بھارت کے پرچم پر جوتے رکھے جس کی تصویر کافی وائرل ہوئی۔
اور تو اور انہوں نے بھارتی ترنگے کے کو اپنے جوتوں پر بھی لگایا۔