لاقانونیت اور غنڈہ گردی کو بندنہ کیاگیا تو اس کے تباہ کن نتائج نکلیں گے‘سیدعلی گیلانی

اگر اس لاقانونیت اور غنڈی گردی کو نہ روکا گیا تو اسکے بھارت پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے بھارت میں سامراجی اور جنونی قوتوںنے ہمیشہ امن و انصاف اور مساوی حقوق کی حامیوںکو برداشت نہیں کیا

بدھ 15 اگست 2018 12:18

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2018ء) مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے جواہر لعل یونیورسٹی نئی دلی کی طلباء یونین کے لیڈر عمر خالد پربھارتی دارلحکومت میں منعقدہ ایک تقریب میں قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس لاقانونیت اور غنڈی گردی کو نہ روکا گیا تو اسکے بھارت پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ انہوںنے اس واقعہ کو فرقہ واریت کی ایک اور مثال قرردیتے ہوئے کہاکہ بھارت میں سامراجی اور جنونی قوتوںنے ہمیشہ امن و انصاف اور مساوی حقوق کی حامیوںکو برداشت نہیں کیا ۔ انہوںنے کہاکہ جو لوگ مظلوموں کے ساتھ اظہار ہمدردی اور ان کے غصب شدہ حقوق کے حوالے سے آواز اُٹھاتے ہیں ان کوظلم و تشدد نشانہ بنایا جاتا ہے حتیٰ کے قتل بھی کردیا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

سیدعلی گیلانی نے بھارتی حکمرانوںکو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس لاقانونیت اور غنڈہ گردی کو بندنہ کیاگیا تو اس کے تباہ کن نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوںنے کہاکہ اکثریتی تاناشاہی اپنے عروج پر ہے جس کی وجہ سے عدمِ برداشت اور نفرتیں ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی ہی چلی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زعفرانی برگیڈ کی حوصلہ افزائی اور پشت پناہی نے ایسے حالات پیدا کردئے ہیں جس میں عام لوگوں اور خاص کر اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے افراد کا دم گھٹتا ہے ۔

حریت چیئرمین نے بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر پورے مقبوضہ علاقے میں سخت پابندیوں،کشمیریوںپرظلم وتشدد ، گرفتاریوں، تلاشیوںاور ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت کا یوم آزادی کشمیریوں کیلئے عذات اور لاتعداد مشکلات کا باعث بنتا ہے ۔ انہوںنے آزادی پسند رہنماؤں بالخصوص نوجوانوں کو نظربندی حریت پسندوں کے گھروں پر چھاپوںکی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے حریت رہنمائوں غلام نبی سمجھی، غلام احمد گلزار، بلال احمد صدیقی، حکیم عبدالرشید اور محمد یوسف نقاش کو گھروں اور تھانوں میں نظربند کر دیا ہے جبکہ محمد یاسین عطائی، سید امتیاز حیدر، شکیل احمد بٹ، محمد مقبول گنائی ، صوفی غلام محمد ، بشیر احمد چھون، محمد یوسف گنائی ، شکیل احمد، فیاض احمد یتو ، غلام رسول ، محمد سلطان اور دیگر کو مختلف تھانوں میں نظربند کررکھا ہے۔

انہوںنے کہاکہ مظلوم عوام سے یہ لوگ اتنے خوفزدہ ہیں کہ آزادی کے جذبات پر بھی قدغن لگاکر بھارتی آقاؤں کے اشاروں پر ناچ رہے ہیں اور اس پر فخر محسوس کررہے ہیں۔انہوںنے واضح کیاکہ بھارت فوجی طاقت کے بل پر کشمیری قوم کے سروں پر سوار تو رہ سکتا ہے، البتہ وہ ان کے دلوں کو فتح کرسکتا ہے اور نہ وہ ان کے جذبہٴ آزادی کو ختم کرسکتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیریوں نے اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے بے مثال قربانیاں پیش کی ہیں جنہیں ہر گز رائیگاںنہیں جانے دیاجائیگا ۔

حریت رہنمائوں مولانا عباس انصاری،شبیر احمد ڈار، بلال صدیقی ، محمد اقبال میر ، محمد احسن اونتو ، امتیاز ریشی ، غلام نبی وار ، میر شاہدسلیم ، جاویداحمدمیر اور مسلم لیگ نے اپنے بیانات میں کہاکہ بھارت نے طاقت کے بل پرکشمیر پرغیر قانونی طورپر قبضہ کر رکھا ہے لہذا سے اپنا یوم آزادی منانے کا کوئی حق حاصل نہیں ۔