اٹلی میں شدید بارشوں سے ہائی وے کا ایک پل گرگیا 40سے زائد افراد ہلاک اور 13 زخمی

امدادی کاموں کے لیے بڑی تعداد میں فائر فائیٹرز، ریسکیو ورکرز، ایمبولینس گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر حادثے کے مقام پر پہنچا دیئے گئے-حکام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 15 اگست 2018 12:51

اٹلی میں شدید بارشوں سے ہائی وے کا ایک پل گرگیا 40سے زائد افراد ہلاک ..
روم(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 اگست۔2018ء) اٹلی کے شہر جنوا میں شدید بارشوں سے ہائی وے کا ایک پل منہدم ہو جانے سے 40سے زائد افراد ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے ہیں۔امدادی کاموں کے لیے بڑی تعداد میں فائر فائیٹرز، ریسکیو ورکرز، ایمبولینس گاڑیاں اور ہیلی کاپٹر حادثے کے مقام پر پہنچا دیئے گئے اور زندہ بچ جانے والوں کو فوری طور پر ہسپتالوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

مورانڈی ہائی وے پر قائم یہ پل جینوایز کے نام سے موسوم ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقامی وقت کے مطابق آج ساڑھے گیارہ بجے کے قریب پل کا مرکزی حصہ منہدم ہو گیا‘حادثے کے وقت تیز بارش ہو رہی تھی۔اٹلی کے شمالی علاقوں میں یہ بارشیں کئی دنوں تک جاری رہنے والی شدید گرمی کی لہر کے بعد ہوئیں۔

(جاری ہے)

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پل گرنے سے قبل اس پر آسمانی بجلی گری تھی۔

تاہم حکام کا کہنا ہے کہ وہ یہ جائزہ لے رہے ہیں کہ پل گرنے کی ممکنہ وجہ کیا تھی 1967 میں تعمیر کیا جانے والا یہ پل 50 میٹر بلند تھا۔اٹلی کے نائب وزیر ٹرانسپورٹ ایڈوارڈو ریکسی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ یہ قابل قبول نہیں ہے کہ یہ پل اس طرح نہیں بنایا گیا تھا کہ وہ اس قسم کے حادثات کا مقابلہ کر سکے۔ٹرانسپورٹ کے وزیر ڈانیلو ٹونینلی نے اس موقع پر کہا کہ یہ ایک بہت بڑا سانحہ ہے۔

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ جب پل کے ٹکڑے ٹکڑے ہو رہے تھے تواس نے دیکھا کہ آٹھ یا نو گاڑیاں پل پر موجود تھیں‘ یہ بالکل قیامت جیسا منظر تھا۔کنکریٹ کے بنے ہوئے اس پل پر سے اے 10 موٹر وے گزرتی ہے اور حادثے کے وقت اس پر کم ازکم 30 گاڑیاں موجود تھیں۔ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ کاریں اور ٹرک پل کے ملبے میں پھنسے ہوئے ہیں۔فائر فائیٹرز کے ایک ترجمان لوکا کیری نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ امدادی کارکن حادثے کے مقام پر زلزلے جیسے حالات میں کام کر رہے ہیں۔ ملبے میں پھنس جانے والوں کو ڈھونڈنے کے لیے سونگھنے والے کتوں سے بھی مدد لی جا رہی ہے بہت سے زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں پہنچا دیا گیا ہے۔