کاشتکار حالیہ بارشوں کے پانی کو محفوظ کرنے کیلئے ڈھلوان کی مخالف سمت گہرا ہل چلائیں،محکمہ زراعت

بدھ 15 اگست 2018 15:32

فیصل آباد۔15 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اگست2018ء) بارانی علاقوں میں ہونے والی سالانہ بارشوں کا دوتہائی حصہ موسم گرما میں اور ایک تہائی موسم سرما میں موصول ہوتا ہے اس لئے کاشتکار حالیہ بارشوں کے پانی کو محفوظ کرنے کیلئے ڈھلوان کی مخالف سمت گہرا ہل چلائیں جبکہ کھیتوں میں ہموار وٹ بندی کو مضبوط اور کھیتوں کو جڑی بوٹیوں سے بھی پاک رکھنے کی ہدائت کی گئی ہے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہا کہ پانی زراعت کی بنیادی ضرورت ہے اس لئے آبپاش علاقہ جات ہوں یا بارانی ،پانی کے بغیر کاشتکاری کا تصور ہی بعید از قیاس ہے۔ انہوںنے کہا کہ خصوصاً بارانی علاقوں میں فصلوں کی کاشت کا تمام تر دارومدار باران رحمت کے نزول پر ہے لہٰذا بارانی علاقوں میں فصلات کی کامیاب کاشت اور زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے بارشوں کے پانی کو ضائع ہونے سے بچانا اور صحیح طریقہ سے استعمال کرنا بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کپاس کے کاشتکار حالیہ مون سون بارشوں کی وجہ سے جن کھیتوں میں پانی زیادہ کھڑا ہوجائے اس کے نکاس کا بروقت انتظام کریں تاہم اگر پانی کپاس کے کھیت سے باہر نہ نکالا جاسکتا ہو تو کھیت کے ایک طرف لمبائی کے رخ دو فٹ چوڑی اور چارفٹ گہری کھائی کھود کر پانی اس میں جمع کر دیں۔ انہوںنے کہاکہ مون سون بارشوں کی وجہ سے کپاس کے کھیتوں کو پانی دینے سے پہلے وہ محکمہ موسمیات کی پیشین گوئی ضرور دیکھ لیں اور آبپاشی واٹر سکاؤٹنگ کے بعد کریں یعنی پانی کی کمی کی علامات کھیت میں واضع ہونے سے پہلے آبپاشی کریں ۔

انہوںنے کہا کہ ان علامات میں پتوں کا نیلگوں ہونا، اوپر والی شاخوں کی درمیانی لمبائی میں کمی،سفید پھول کا چوٹی پر آنا،تنے کے اوپر کے حصے کا تیزی سے سرخ ہونا اور چوٹی کے پتوں کا کھر درا ہونا شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :