سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کو مؤثر انداز میں استعمال میں لا کر قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے بروقت اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں،سردار مسعود خان

آزاد کشمیر کی حکومت سپارکو اور پاک سیٹ کی تجاویز کا بغور جائزہ لے گی ، اس بات کو دیکھے گی کہ سیٹلائٹ تصاویر کے ذریعے ایسے علاقوں کی نشاندہی کی جائے جو سیاحت کیلئے موزوں ہیں،صدر آزادکشمیر

بدھ 15 اگست 2018 15:46

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2018ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کو مؤثر انداز میں استعمال میں لا کر نہ صرف اہم قومی اہمیت کے منصوبوں کی نگرانی کی جا سکتی ہے بلکہ قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے بھی بروقت اقدامات اٹھائے جا سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سپارکو پاکستان اور پاک سیٹ کے ایک وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سپارکو کے ڈائریکٹر جنرل اور پاک سیٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کرنل ریٹائرڈ باسط کی قیادت میں ملنے والے وفد نے صدر کو بتایا کہ ان کا ادارہ پاکستان میں نجی ٹیلی ویژن چینلز، موبائل فون کمپنیوں کے علاوہ اہم قومی اداروں کو براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی سہولت مہیا کر رہا ہے۔ وفد کے سربراہ نے بتایا کہ سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کی مدد سے آزاد کشمیر کے دور دراز علاقوں میں قائم تعلیمی اداروں کی مانیٹرنگ کے علاوہ مختلف شہروں میںایسے ٹی وی چینلز قائم کیے جا سکتے ہیں جن کی نشریات دور دراز دیہی علاقوں میں بھی دیکھی جا سکتی ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قبل ازیں پاک سیٹ نے صوبہ سرحد کی سابق حکومت کو اس کے بلین ٹری پروجیکٹ میں سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کی مدد سے ایسے علاقوں کی نشاندہی کر کے دی تھی جو نئے جنگلات کے لئے موزوں ہیں۔ صدر سردار مسعود خان نے سپارکو پاکستان اور پاک سیٹ کی طرف سے پاکستان میں نئی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر کی حکومت سپارکو اور پاک سیٹ کی تجاویز کا بغور جائزہ لے گی اور اس بات کو بھی دیکھے گی کہ سیٹلائٹ تصاویر کے ذریعے ایسے علاقوں کی نشاندہی کی جائے جو سیاحت کے لئے موزوں ہیں۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ حکومت اس بات کا بھی جائزہ لے گی کہ ایک ایسا سیٹلائٹ ٹی وی چینل قائم کیا جائے جس کی نشریات دنیا بھر میں دیکھی جا سکتی ہوں اور جس کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تحریک حق خودارادیت کو مؤثر انداز میںاُجاگر کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو اس کے درست پس منظر میں دنیا کے سامنے پیش کیا جائے۔