نواز شریف کیخلاف 2 نیب ریفرنسز ،ْ

تفتیشی افسر محبوب عالم کا مکمل بیان ریکارڈ نہ ہوسکا ،ْ 20 اگست تک ملتوی ،ْ واجد ضیاء بھی طلب سابق وزیر اعظم نوازشریف کو اڈیالہ جیل سے سکیورٹی کے بڑے قافلے میں عدالت لایاگیا ،ْ لیگی ارکان کا احتجاج ایک کارکن بکتر بند گاڑی پر چڑھ گیا ،ْ نواز شریف کے حق میں نعرے لگائے ،ْکارکنوں نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے

بدھ 15 اگست 2018 15:52

نواز شریف کیخلاف 2 نیب ریفرنسز ،ْ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2018ء) سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت میں ہوئی، جہاں تفتیشی افسر محبوب عالم کا مکمل بیان ریکارڈ نہ ہوسکاجس کے بعد سماعت پیر 20 اگست تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔ بدھ کو احتساب عدالت نمبر دو کے جج محمد ارشد ملک نے نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف کو عدالت میں پیش کیا گیا۔سماعت کے دوران تفتیشی افسر محبوب عالم نے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تاہم یہ بیان مکمل نہ ہوسکا، جس کے بعد عدالت نے سماعت 20 اگست تک کے لیے ملتوی کردی ،ْجہاں تفتشی افسر اپنا بیان مکمل کرائیں گے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب عدالت نے پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو بھی 20 اگست کو طلب کرلیا۔

نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت پہنچانے کیلئے نئی حکمت عملی اختیار کی گئی اور انہیں اڈیالہ جیل سے سیکیورٹی کے بڑے قافلے میں عدالت لایا گیا۔قافلے میں بکتر بند گاڑی سمیت ایک لینڈکروزر بھی تھی لیکن احتساب عدالت کے باہر موجود مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کی بڑی تعداد کے پیش نظر خالی بکتربند گاڑی کو فرنٹ گیٹ سے عدالت لے جایا گیا ،ْ نواز شریف کو دوسری گاڑی میں عدالت کے اندر پہنچایا گیا۔

اس موقع پر احتساب عدالت کے باہر لیگی کارکنوں نے احتجاج کیا، ایک کارکن بکتر بند گاڑی پر چڑھ گیا اور نواز شریف کے حق میں نعرے لگائے۔واضح رہے کہ مذکورہ کیس کی 13 اگست کو ہونے والی سماعت کے دوران نواز شریف کو سخت سیکیورٹی میں بکتر بند گاڑی میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے ،ْجو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہیں۔

نیب کی جانب سے ایون فیلڈ پراپرٹیز (لندن فلیٹس) ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ،ْان کے بیٹوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا گیا تھا ،ْاس کیس میں احتساب عدالت کی جانب سے نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو مجموعی طور پر 8 سال قید اور جرمانے جبکہ ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی اور وہ اس وقت جیل میں ہیں۔

دوسری جانب العزیزیہ اسٹیل ملز اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے ،ْجو اس وقت زیرِ سماعت ہیں۔نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز اب تک احتساب عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت انہیں مفرور قرار دے کر ان کا کیس الگ کرچکی ہے۔نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں تین ضمنی ریفرنسز بھی دائر کیے گئے، جن میں ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں نواز شریف کو براہ راست ملزم قرار دیا گیا تھا جبکہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ ضمنی ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر نامزد ہیں۔