قائد اعظم نے 15 اگست کو جشن آزادی منانے سے کیوں انکار کیا تھا ؟

معروف پاکستانی صحافی نے پروگرام میں وجہ بتا دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 15 اگست 2018 16:47

قائد اعظم نے 15 اگست کو جشن آزادی منانے سے کیوں انکار کیا تھا ؟
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 اگست 2018ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی جاوید چودھری نے کہا کہ پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی ہم پر مہربانی ہے، اور قائد اعظم کتنی بڑی شخصیت تھے آپ اس بات کا اندازہ اس بات سے لگا لیں کہ ہندوستان کے آخری وائس رائے لارڈ ماؤنٹ بیٹن دوسری جنگ عظیم کے وقت اتحادی فوجیوں کے سپریم کمانڈر تھے۔

جاپان نے 15 اگست 1945ء کو اسی کے سامنے اپنے ہتھیار ڈال دئے تھے۔ لارڈ ماؤنٹ بیٹن کی خواہش تھی بھارت اور پاکستان دونوں ہی 15 اگست کو اپنی آزادی کا جشن منانے کا اعلان کریں۔ اس بات پر جواہر لعل نہرو تو مان گئے لیکن قائد اعظم نے یہ بات ماننے سے انکار کر دئے۔ قائد اعظم نے کہا کہ ہم جاپان کی غلامی کے دن کو اپنی آزادی کا دن نہیں منا سکتے۔

(جاری ہے)

پاکستان نے نہ صرف جاپان کے سرنڈر کے دن سے ایک دن پہلے آزادی کا اعلان کیا بلکہ تاوان جنگ میں جاپان کو اپنا حصہ بھی معاف کر دیا۔

جاپان آج تک قائد اعظم کے ان دونوں اقدامات کی قدر کرتا ہے۔ قائد اعظم کے اعلیٰ شخصیت ہونے کی دوسری مثال یہ ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح صرف پاکستان کے بانی نہیں تھے بلکہ انہوں نے انڈونیشیا ، ملایشیا، سوڈان ، لیبیا، مراکش، نائیجیریا،الجیریا اور تیونس کی آزادی میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے ایران کو سویت یونین اور عراق کو برطانیہ سے بچایا تھا۔

چنانچہ یہ دس ممالک آج بھی قائد اعظم کی وجہ سے ہمارا احترام کرتے ہیں۔ اور تیسری مثال یہ کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1947ء کو پاکستان کی پہلی دستورساز اسمبلی سے خطاب کیا، اس خطاب میں انہوں نے فرمایا تھا کہ امن و امان قائم رکھنا کسی بھی حکومت کا اولین فریضہ ہوتا ہے تاکہ ریاست اپنے شہریوں کے کے جان ومال اور مذہبی عقائد کا مکمل تحفظ کر سکے۔

ہم اگر اس عظیم ریاست کو پُر مسرت اور خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں،تو ہمیں صرف عوام بالخصوص غریب طبقوں کی فلاح و بہبود پر توجہ رکھنی چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو جس بد ترین مسئلے کا سامنا ہے،وہ رشوت ستانی اور کرپشن ہے۔ یہ ریاست کے لیے زہر ہے اور ہمیں اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہو گا۔ جاوید چودھری نے کہاکہ قائد اعظم محمد علی جناح کا وژن دیکھیں کہ آج سے 71 سال پہلے ہی ان کو اس بات کا علم تھا کہ رشوت اور کرپشن اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہو گا اور طبقے اس ملک میں پس کر رہ جائیں گے اور یہ ملک لاء اینڈ آرڈر اور مذہبی عقائد کے تحفظ کے مسئلے سے باہر نہیں آ سکے گا۔

جاوید چودھری نے کہا کہ آپ ہمارا کمال بھی دیکھیں کہ ہم نے 71 سال کے بعد بھی ان میں سے کوئی مسئلہ حل نہیں کیا۔ ہم نے آج تک ان مسئلوں کو جوں کا توں قائم رکھا، ہمارے قائد اور ہم نے کتنا فرق ہے۔