14اگست کو پنجاب ایمرجنسی سروس نے 1375روڈ ٹریفک حادثات پرپر ریسپانڈ کیا

گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران ٹریفک حادثات میں498افراد شدید زخمی اور 12کی اموات ہوئی والدین اپنے بچوںاور رشتہ داروں کو کم عمری میں ڈرائیونگ سے روکنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں‘ڈی جی ریسکیو پنجاب

بدھ 15 اگست 2018 17:14

14اگست کو پنجاب ایمرجنسی سروس نے 1375روڈ ٹریفک حادثات پرپر ریسپانڈ کیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2018ء) ڈائریکٹر جنرل پنجاب ایمرجنسی سروس ڈاکٹر رضوان نصیر نے جشن آزادی کے حوالے سے گذشتہ روز روڈ ٹریفک حادثات میں ریسکیو سروس کی فراہمی کے حوالے سے ہیڈ کوارٹرز میں منعقدہ میٹنگ میں جائزہ لیا۔ پنجاب ایمرجنسی سروس نے پنجاب بھر میں 1585متاثرین کو 1375روڈ ٹریفک حادثات میںجشن آزادی کے موقع پرریسکیو کیا۔

ان اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ سال میں 2017میں جشن آزادی کے موقع پر وقوع ہونے والے 1046ٹریفک حادثات کے مقابلے میں 31فیصد اضافہ ہوا۔ اعداد و شمار کے مطابق زیادہ تر حادثات لاہور میں کل435حادثات ، فیصل آباد میں 139اورملتان میں 98وقوع پذیر ہوئے جبکہ سب سے کم چار حادثات ضلع ناروال میں ٹریفک حادثات رونما ہوئے۔

(جاری ہے)

تاہم سیالکوٹ ، جھنگ ، اٹک ، گجرات ، منڈی بہاوالدین، ننکانہ صاحب ، وہاڑی ، اوکاڑہ، پاکپتن اور رحیم یار خان میںٹریفک حادثات میں کمی دیکھی گئی جبکہ دیگراضلاع میں حادثات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ڈی جی ریسکیو پنجاب نے اس بات کا جائزہ لیا کہ ٹریفک حادثات میں سب سے بڑی وجہ موٹر سائیکل کی وجہ سے ہونے والے حادثات ہیں۔14اگست کو حادثات میں ہونے والے کل 1375زخمیوں میں224کو سنگل فریکچر، 164کو سر کی چوٹ، 87کو زیادہ ہڈی ٹوٹنے کی ایمرجنسیززیادہ ہڈی ٹوٹنے کی ایمرجنسیز،23کو کمرکی چوٹ جبکہ (67%)1087افراد معمولی زخمی ہوئے۔جن کو موقع پر طبی امداد دی گئی جس کی وجہ سے ہسپتالوں میں مریضوں کا اضافی بوجھ کم ہو ا۔

ڈی جی ریسکیو پنجاب نے اس بات کا بغور جائزہ لیا کہ ان حادثات کی وجہ سے خواتین کی نسبت مردسب سے زیادہ 78فیصد متاثر ہوئے اور 22فیصد خواتین زخمی ہوئیں جبکہ ان حادثات میں 12افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ اعدادو شمار کے جائزہ کے مطابق 46فیصد حادثات کی وجہ اوورسپیڈنگ،32 فیصد غیر محتاط ڈرائیونگ،8فیصد غلط مڑنے کے سبب، جبکہ 14فیصد دیگر وجوہات کی بنا پر متاثر ہوئے۔

مزید برآں68.91فیصد حادثات میں موٹر بائیکس، کاریں 7.52 فیصد، 10.38 رکشہ فیصد، 6.37 فیصد94 3. فیصد ویگن، جبکہ1.56فیصد بسیں اور ٹرکوں کے حادثات پیش آئے۔ ڈاکٹر رضوان نصیر نے پراونشیل مانیٹرنگ سیل کی کارکردگی کو سراہاتے کہا کہ پی ایم سی منظم انداز میں مانیٹرنگ کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتے ہوئے روڑ ٹریفک حادثات کے نتیجے میںصرف ایک دن میں گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران12قیمتی جانیںضائع ہوگئی اور498افراد شدید زخمی ہوئے ہیں ۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک قوانین کی پابندی وقت کی اہم ضرورت ہے اور انہوں نے عوام الناس کو ٹریفک قوانین کی پابندی اور حفاظتی تدابیر اپنانے پر زور دیا جبکہ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ ڈرائیونگ میں اپنے بچوںاور رشتہ داروں کو کم عمری میں ڈرائیونگ سے روکنے اور ڈرائیونگ کے دوران سیفٹی ہیلمٹ پہنانے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔