کل اگر ہم اس آزاد مملکت میں کھڑے ہیں تو اس میں ہم سب کے آبائو اجداد کی بے مثال قربانیاں شامل ہیں،محمد احمد شاہ

بدھ 15 اگست 2018 19:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2018ء) آرٹس کونسل کراچی کے زیر اہتمام’ ’جشن آزادی فیسٹول 2018ء‘‘ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرٹس کونسل کراچی کے صدر محمد احمد شاہ نے کہا کہ آج اگر ہم اس آزاد مملکت میں کھڑے ہیں تو اس میں ہم سب کے آبائو اجداد کی بے مثال قربانیاں شامل ہیں۔ لاکھوں لوگوں نے اس عظیم جدوجہد کے بعد وطنِ عزیزپاکستان کو حاصل کیا اور اب یہ ہماری زمہ داری ہے کہ ہم اس عظیم تحفے کا خیال رکھیں اور اس کی بقاء کے لیے کام کریں۔

انھوں نے کہا کہ 14 اگست کا دن صرف آزادی کا ہی دن نہیں بلکہ یہ نئے ارادے ، عہد وفا اور ساری خرابیوں کو دور کرنے کا بھی دن ہے ۔ محمد احمد شاہ نے کہا کہ ہمارا پیارا وطن رمضان کے بابرکت مہینے میں دنیا کے نقشے پر اُبھرا اور اس کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں لاکھوں شہیدوں کی قربانیاں ہیں،دو عظیم جنگیں ہیں،بے شمار فوجی جوانوں اورگمنام سپاہیوں کی لازوال قربانیاں ہیں جن کی بدولت ہم آج ایک آزاد مملکت میں سانس لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں عام انتخابات کے بعد اب قوم اس تبدیلی کی منتظر ہے جس کا خواب دیکھا گیا تھا اور اب آنے والی حکومت سے پوری عوام خصوصاً--- نوجوانوں کو بہت سی امیدیں وابستہ ہیں اور ہم سب دعا گو ہیں کہ آنے والے کل میں ہمیں ایک بہتر اور روشن پاکستان دیکھنے کوملے۔تقریب میں بریگیڈیئر ارشد ، سینئر گلوکار غلام عباس، آرٹس کونسل گورننگ باڈی کے اراکین اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات سمیت شہر یوں کی بہت بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

’ ’جشن آزادی فیسٹول 2018ء‘‘ میں ملک کے معروف میوزک بینڈ’’مارویل موکھ‘‘ نے اپنی جادوئی پرفارمنس سے حاضرین کو محظوظ کیا اور ملی نغمہ ’’جیوے جیوے پاکستان، نعرہ نعرہ پاکستان‘‘ اور دیگر فوک گیت پیش کیے۔ تقریب کے اختتامی مر حلے میں استاد غلام عباس نے سروں سے سماں باندھا اور شہنشاہِ غزل مہدی حسن کی آواز میں فلمائے جانے والے ملی نغمے -’’یہ وطن تمھارا ہے‘‘ پیش کر کے حاضرین سے بھرپور داد وصول کی۔

فیسٹیول کے آخری روز آرٹس کونسل میوزک اکیڈمی کے باذوق نوجوان گلوکاروںنے بھی قومی نغمے گنگنائے جن میں بین القوامی میوزیکل پروگرامز میں فتح حاصل کرنے والے نوجوان گلوکار امیر علی اور شان جہانگیر بھی شامل تھے۔ میو زک پرفارمنس کے ساتھ ساتھ فوک ڈانس اور بچوں کے لیے فیس پینٹنگ کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جبکہ بڑے پیمانے پر فوڈسٹالز بھی لگائے گئے تھے۔