اگلے ماہ دورہ پیانگ یانگ دہائیوں پرانے تنازعات کے باضابطہ اختتام کی جانب دلیرانہ اقدام ہوگا،جنوبی کورین صدر

بدھ 15 اگست 2018 20:36

سیئول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2018ء)جنوبی کوریاکے صدرمون جائی ان نے بدھ کوکہاہے کہ اگلے ماہ ان کادورہ پیانگ یانگ جوہری ہتھیاروں سے لیس شمالی کوریاکے ساتھ کئی دہائیوں پرانے تنازعات کے باضابطہ اختتام کی جانب ایک دلیرانہ اقدام ہوگا۔ دونوں کوریاؤں نے اس ہفتے کے اوائل میں ستمبرمیں مون اورشمالی کوریائی حکمران کم جونگ ان کے درمیان تیسری ملاقات پراتفاق کیاتھا۔

(جاری ہے)

جبکہ اپریل میں ان کی سربراہی ملاقات کے بعدجزیرہ نماپرسفارتی تعلقات تیزی سے بہترہورہے ہیں ۔ مون کاشمالی کوریاکادورہ 2007ء کے بعدجنوبی کوریاکے کسی بھی سربراہ مملکت کاپہلادورہ ہوگا۔ رہنماجنگ کے اختتام اورامن معاہدے کے اعلان کی جانب ایک دلیرانہ اقدام اٹھائیں گے ،یہ بات مون نے 1945ء میں جاپان کی کالونی اقتدارکے خاتمے کی 73ویں سالگرہ کے موقع پرایک تقریب میں بتائی۔ 1950-53ء جنگ کسی امن معاہدے کے بجائے التواء نے جنگ پرختم ہوگئی جس کے بعددونوں پڑوسی ابھی تک تکنیکی طورپرتنازعے کی حالت میں ہیں۔