سندھ یونیورسٹیز ترمیمی بل 2018کے خلاف الطاف شکور کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست کی سماعت کل ہوگی

بدھ 15 اگست 2018 21:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اگست2018ء) سندھ یونیورسٹیز ترمیمی بل 2018کے خلاف پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں دائرآئینی درخواست 2009/2018کی سماعت جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عدنان اقبال چوہدری پر مشتمل دورکنی بنچ آج 16اگست کو کررہی ہے ۔گذشتہ تاریخ پر معزز عدالت نے پاسبان کے وکیل عرفان عزیز ایڈوکیٹ کو ہدایت کی کہ سندھ یونیورسٹیز بل اب ایکٹ بن چکا ہے، ایکٹ بننے کے بعد اب تازہ درخواست جمع کرائیں ۔

عدالت کے حکم پر پاسبان کے وکیل عرفان عزیز ایڈوکیٹ نے ایک نئی درخواست ایکٹ کے ساتھ سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرادی تھی جس کے بعد سماعت 16اگست تک کے لئے ملتوی کر دی گئی ۔پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور نے دائر کردہ آئینی درخواست میں مو،ْقف اختیار کیا ہے کہ سندھ حکومت کا یونیورسٹیز ایکٹ تعلیم دشمن اقدام ہے اور یہ ایکٹ سندھ کے 24یونیورسٹیز کے معیارکے لئے تباہ کن ہے ۔

(جاری ہے)

پرائمری اور سیکنڈری کا تعلیمی معیار سب کے سامنے ہے جس کے خراب معیار کی وجہ سے پرائیویٹ اسکولوں کی بھرمار لگ چکی ہے اور تعلیم تجارت اور غریب کے لئے تعلیم کا حصول مشکل ہوچکا ہے ۔ اب یونیورسٹیز ایکٹ کے ذریعے اعلیٰ تعلیمی معیار کوبھی تباہ وبرباد کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاسبان تعلیمی نظام اور طلبہ و طالبات کے مستقبل کو بچانے کی جدوجہد کررہی ہے اور پاسبان سندھ کے یونیورسٹیز کے طلبہ و طالبات کے مستقبل سے کسی کو کھیلنے نہیں دے گی۔#