این آئی ایچ نے عیدالاضحی کے موقع پر کانگو وائرس سے بچائو کیلئے ہدایات جاری کر دیں

کانگو وائرس تیزی سے پھیلنے والی بیماری، چیچڑ سے پھیلتی ہے، تسلی کر لیں جانور کانگو وائرس کا شکار تو نہیں، بچوں کو تفریح کی غرض سے مویشی منڈیوں میں نہ لے جایا جائے، این آئی ایچ

بدھ 15 اگست 2018 23:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2018ء)نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) نے عیدالاضحی کے موقع پر کانگو وائرس سے بچائو کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگو وائرس تیزی سے پھیلنے والی بیماری ہے جو کہ چیچڑ سے پھیلتی ہے جس کے اثرات مہلک ہوتے ہیں۔ بدھ کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کانگو وائرس کے متاثرہ جانور سے انسانوں میں منتقل ہونے کے خدشات ہوتے ہیں۔

بھینس، بیل، بھیڑ اور بکریاں کانگو وائرس کا شکار ہوتی ہیں۔ شہریوں کو چاہئے کہ وہ عیدالاضحی کے موقع پر تسلی کر لیں کہ جانور کانگو وائرس کا شکار تو نہیں۔ ماہرین کے مطابق کانگو وائرس کا ٹکس مختلف جانوروں کی جلد پر پایا جاتا ہے، یہ کیڑا ہی اس بیماری کے پھیلائو میں اہم کردار ادا کرتا ہے، یہ کیڑا اگر انسان کو کاٹ لے یا جانور ذبح کرتے ہوئے بے احتیاطی کی وجہ سے قصائی کے ہاتھ پر کٹ لگنے سے یہ وائرس انسانی خون میں شامل ہو جائے تو کانگو وائرس کے پھیلنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔

(جاری ہے)

کانگو وائرس کا مریض تیز بخار میں مبتلا ہوتا ہے، اس کے وائٹ سیلز کم ہو جاتے ہیں اور پھیپھڑے بھی متاثر ہوتے ہیں۔ این آئی ایچ نے ہدایات دی ہیں کہ اس سلسلہ میں ہر ممکن احتیاط کریں اور بچوں کو تفریح کی غرض سے مویشی منڈیوں میں نہ لے جایا جائے۔