ملک بھر میں پی ٹی سی ایل انٹرنیٹ کی سروسز متاثر، انتظامیہ کا موقف سامنے آگیا

ہم اپنے صارفین سے معذرت خواہ ہیں ،ہماری فائبر آپٹکس میں خرابی کے باعث صارفین کو ہماری سروسز استعمال کرنے میں پریشای کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،انتظامیہ کا موقف

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس بدھ 15 اگست 2018 22:58

ملک بھر میں پی ٹی سی ایل انٹرنیٹ کی سروسز متاثر، انتظامیہ کا موقف سامنے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-15اگست 2018ء) :ملک بھر میں پی ٹی سی ایل انٹرنیٹ کی سروسز متاثر، انتظامیہ کا موقف سامنے آگیا۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم اپنے صارفین سے معذرت خواہ ہیں ،ہماری فائبر آپٹکس میں خرابی کے باعث صارفین کو ہماری سروسز استعمال کرنے میں پریشای کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی سی ایل کی انٹرنیٹ سروس کو ملک بھر کی سب سے بڑی انٹرنیٹ سروس ہونے کا اعزاز حاصل ہے جس کے صارفین کی تعداد لاکھوں میں ہے۔

تاہم ان صارفین کو اس وقت شدید پریشانی اور ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب پی ٹی سی ایل کی انٹرنیٹ سروسز میں خرابی پیدا ہوجاتی ہے۔سروسز متاثر ہونے سے نہ صرف کاروباری صارف بلکہ گھریلو صارفین بھی متاثر ہوتے ہیں۔اسی طرح کی پریشانی کا سامنا آج بھی ملک بھر میں پی ٹی سی ایل کے صارفین کو کرنا پڑرہا ہے۔

(جاری ہے)

پہلے پہل تو انٹرنیٹ کی سروسز سست روی کا شکار تھیں لیکن اس کے بعد وہ مکمل طور پر بند ہوگئیں۔

اس حوالے سے کافی دیر تک پی ٹی سی ایل انتظامیہ کا کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔تاہم بعد ازاں پی ٹی سی ایل انتظامیہ نے اس حوالے سے خاموشی توڑ دی اور اپنا موقف پیش کیا۔پی ٹی سی ایل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں پی ٹی سی ایل انٹرنیٹ کی سروسز متاثر، انتظامیہ کا موقف سامنے آگیا۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم اپنے صارفین سے معذرت خواہ ہیں ،ہماری فائبر آپٹکس میں خرابی کے باعث صارفین کو ہماری سروسز استعمال کرنے میں پریشای کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انکا مزید کہنا تھا کہ ہماری ٹیمیں اس پر کام کر رہی ہیں ،امید ہے کہ حالات جلد معمول پر آجائیں گے۔یاد رہے کہ دن بھر سروسز میں خرابی کے باعث صارفین اس ساری صورتحال سے شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں اور کاروباری صارفین کو اس وجہ سے اقتصادی نقصانات کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔تاہم صارفین اس صورتحال سے نبردآزما ہونے کے لیے متبادل ذرائع پر انحصار کررہے ہیں۔تاہم کچھ علاقوں میں سروسز بحال ہونا شروع ہو گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :