علامہ یوسف القرضاوی اخوان المسلمون کے اصل منصوبہ ساز ہیں‘ سی آئی اے

اخوان المسلمون کی نقل وحرکت، اس کی سرگرمیوں اور پالیسیوں میں وہی رنگ بھرتے ہیں

جمعرات 16 اگست 2018 12:01

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2018ء) امریکی انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی ای) نے عالمی مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے بارے میں ایک خفیہ دستاویز جاری کی ہے جس میں جماعت کے نوجوانوں کی بھرتی اور مالیاتی نیٹ ورک کی توسیع کے مختلف اسالیب پر روشنی ڈالی گئی ہے۔سی آئی اے کی خفیہ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ اخوان المسلمون کے زیر انتظام 24 گروپ سرگرم ہیں اور ان سے وابستہ افراد کی تعداد 30 ہزار سے زاید ہے۔

یہ گروپ پوری دنیا میں مختلف ناموں کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ ان میں سے بیشتراخوان کی پالیسی کے تحت انتہا پسندانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔خفیہ دستاویزات میں کہا گیا ہے اخوان المسلمون تنظیم کے روحانی پیشوا علامہ یوسف القرضاوی ہی جماعت کے اصل منصوبہ ساز اور پالیسی ساز ہیں۔

(جاری ہے)

اخوان المسلمون کی نقل وحرکت، اس کی سرگرمیوں اور پالیسیوں میں وہی رنگ بھرتے ہیں۔

قطر کیدارالحکومت دوحہ میں قیام پذیر ہونیکے باوجود ان کے منصوبے اور چالیں خطرناک ہیں۔ان دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد اخوان المسلمون نے مصر میں حسنی مبارک کیدور حکومت کے دوران خود کو اقتدار کا زیادہ اہل قرار دیا اور نوجوانوں میں پائی جانیوالی بے چینی کو اپنے سیاسی مفادات کے لیے استعمال کیا۔خفیہ دستاویزات میں اخوان المسلمون کے ذرائع آمدن پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اخوان المسلمون نے مالی اعتبار سے بھی بھرپور تنظیم سازی کی ہے۔ ذرائع آمدن بڑھانے کے لیے کارخانے لگائے، درآمدات اور برآمدات کی کمپنیاں قائم کیں۔ جماعت کے ساتھ وابستہ کاروباری شخصیات اپنی آمدن کا 10 فیصد جماعت کے خزانے میں جمع کرانے کے پابند ہیں۔خفیہ دستاویز میں امریکی حکام نے اخوان سے وابستہ لوگوں کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے بارے میں تشویش کا بھی برملا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ بات باعث تشویش ہے کہ اخوان نے اپنے نیٹ ورک میں اساتذہ، طلباء کاروباری شخصیات کو شامل کرنے کے ساتھ تعمیراتی کمپنیوں، بنکوں، مصر میں موجود ہوٹلوں اور دیگر املاک کو استعمال کیا جا رہا ہے۔