علامہ یوسف القرضاوی اخوان المسلمون کے اصل منصوبہ ساز ہیں‘ سی آئی اے
اخوان المسلمون کی نقل وحرکت، اس کی سرگرمیوں اور پالیسیوں میں وہی رنگ بھرتے ہیں
جمعرات 16 اگست 2018 12:01
(جاری ہے)
اخوان المسلمون کی نقل وحرکت، اس کی سرگرمیوں اور پالیسیوں میں وہی رنگ بھرتے ہیں۔
قطر کیدارالحکومت دوحہ میں قیام پذیر ہونیکے باوجود ان کے منصوبے اور چالیں خطرناک ہیں۔ان دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد اخوان المسلمون نے مصر میں حسنی مبارک کیدور حکومت کے دوران خود کو اقتدار کا زیادہ اہل قرار دیا اور نوجوانوں میں پائی جانیوالی بے چینی کو اپنے سیاسی مفادات کے لیے استعمال کیا۔خفیہ دستاویزات میں اخوان المسلمون کے ذرائع آمدن پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اخوان المسلمون نے مالی اعتبار سے بھی بھرپور تنظیم سازی کی ہے۔ ذرائع آمدن بڑھانے کے لیے کارخانے لگائے، درآمدات اور برآمدات کی کمپنیاں قائم کیں۔ جماعت کے ساتھ وابستہ کاروباری شخصیات اپنی آمدن کا 10 فیصد جماعت کے خزانے میں جمع کرانے کے پابند ہیں۔خفیہ دستاویز میں امریکی حکام نے اخوان سے وابستہ لوگوں کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے بارے میں تشویش کا بھی برملا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ بات باعث تشویش ہے کہ اخوان نے اپنے نیٹ ورک میں اساتذہ، طلباء کاروباری شخصیات کو شامل کرنے کے ساتھ تعمیراتی کمپنیوں، بنکوں، مصر میں موجود ہوٹلوں اور دیگر املاک کو استعمال کیا جا رہا ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
اسلام سے نفرت کرنے والا امریکی فوجی اسلام کی تبلیغ کرنے لگا
-
ایک ہفتے میں 55 لاکھ سے زائد زائرین کی مسجد نبویﷺ آمد
-
آسٹریلیا کی شہریوں کو تو اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کو چھوڑ نے کی ہدایت
-
امریکا نے اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی فلسطینی درخواست کو ویٹو کردیا، فلسطین کی شدید مذمت
-
اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کا امکان
-
فلسطین کی اقوام متحدہ کی رکنیت، امریکا نے درخواست ویٹو کردی
-
فلسطینی صدر نے امریکی ویٹو کی مذمت کردی
-
اسرائیلی حملے پرمزید فیصلہ کن اورمناسب جواب دیا جائے گا، ایران
-
عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں 4 فیصدسے زائد کا اضافہ ریکارڈ، بٹ کوئن اور سونا بھی متاثر
-
ناسا کے سربراہ کا خلا میں چینی فوج کی موجودگی کا دعویٰ
-
سپیس ایکس نے مزید 23 سٹار لنک انٹرنیٹ سیٹلائٹ زمین کے گرد مدار میں بھیج دیئے
-
غریب ممالک کے قرضوں کے بوجھ کو تیزی سے کم کرنے کے حل موجود ہیں، اقوام متحدہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.