اب وائی فائی کی مدد سے بموں کی نشاندہی ممکن ہے‘سائنسدان

وائی فائی کے وائرلیس سگنلز کی مدد سے بیگوں کے اندر ایکسرے کی طرح دیکھ کر دھاتی اشیا کی پیمائش اور مائع اشیا کی مقدار ناپی جا سکتی ہے ہوائی اڈوں پر نصب سکریننگ سسٹم بہت مہنگے ہوتے ہیں اور زیادہ عملے کی ضرورت پڑتی ہے اس لیے ہم اضافی نظام وضع کرنا چاہتے ہیں

جمعرات 16 اگست 2018 12:07

اب وائی فائی کی مدد سے بموں کی نشاندہی ممکن ہے‘سائنسدان
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2018ء) امریکہ کی رٹگرز یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے کہا ہے کہ عام وائی فائی کی مدد سے عوامی مقامات پر اسلحے اور دھماکہ خیز مواد کی نشان دہی کی جا سکتی ہے۔وائی فائی کے وائرلیس سگنلز کی مدد سے بیگوں کے اندر ایکس رے کی طرح دیکھ کر دھاتی اشیا کی پیمائش کی جا سکتی ہے اور مائع اشیا کی مقدار ناپی جا سکتی ہے۔

ابتدائی تحقیق کے مطابق یہ طریقہ کار کم از کم 95 فیصد درست نتائج دیتا ہے۔سائنس دانوں نے کہا ہے کہ اس سے ہوائی اڈوں میں نصب سکیورٹی آلات کا متبادل مل سکتا ہے۔تحقیق میں شامل سائنس دانوں نے 15 قسم کی اشیا اور چھ مختلف قسم کے بیگوں کا جائزہ لیا۔یہ وائی فائی سسٹم خطرناک اشیا پہچاننے میں 99 فیصد، دھاتوں کی نشان دہی کے لیے 98 فیصد اور مائع کے لیے 95 فیصد کارگر تھا۔

(جاری ہے)

تاہم جب اشیا بیگوں کے اندر کسی اور چیز میں لپیٹ کر رکھی گئیں تو نظام کی درستگی کی شرح گر کر 90 فیصد ہو گئی۔یہ کم قیمت وائی فائی آلہ دو یا تین اینٹینا پر مشتمل ہے اور اسے موجودہ وائی فائی نیٹ ورکس کی مدد سے چلایا جا سکتا ہے۔اس آلے سے سگنل نکل کر بیگوں کے اندر بند اشیا سے ٹکرا کر واپس پلٹتے ہیں۔اسے عجائب گھروں، کھیل کے میدانوں، پارکوں اور سکولوں اور دوسرے ایسے مقامات پر استعمال کیا جا سکتا ہے جہاں سکیورٹی کے مسائل لاحق ہوتے ہیں۔

تحقیق میں شامل سائنس دان ینگائنگ چین نے کہاکہ کھلے عوامی مقامات پر ہوائی اڈوں کی طرز کے مہنگے سکریننگ نظام قائم کرنا مشکل ہوتا ہے۔ بیگوں کی تلاشی لینے کے لیے بہت عملہ درکار ہوتا ہے، اس لیے ہم ایک اضافی نظام وضع کرنا چاہتے ہیں جس سے کم عملے کی ضرورت پڑے۔انھوں نے کہا کہ اس نظام کی مدد سے عوامی مقامات کو خطرناک اشیا سے بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔