لبریشن فرنٹ کی طرف سے محمد یاسین ملک اوردیگر رہنمائوںکی گرفتاری کی شدید مذمت

بھارتی یوم آزادی کے موقع پر کی جانیوالی گرفتاریاں آزادی کے لفظ کے ساتھ ایک مذاق ہے

جمعرات 16 اگست 2018 12:51

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ نے پارٹی کے چیئرمین محمد یاسین ملک اور دیگر رہنمائوںکی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر کی جانیوالی یہ سرکاری دہشت گردی ہر لحاظ سے آزادی کے لفظ کے ساتھ ایک مذاق ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق لبریشن فرنٹ کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتی پولیس نے پارٹی چیئرمین محمد یاسین ملک کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کرلیا اور بعد ازاں انہیں کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں نظربند کردیا ۔

انہوںنے کہاکہ پولیس نے پارٹی کے نائب چیئرمین شوکت احمد بخشی اور زونل آرگنائزر بشیر احمد کشمیری کو بھی گھروں پر چھاپے مار کر گرفتار کرلیا ہے اورانہیں بھی کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پولیس نے لبریشن فرنٹ کے دیگر رہنمائوںبشیر احمد راتھر ، مشتاق احمد وانی، فیاض احمد میر، غلام محمد صوفی، رئیس احمد صوفی، محمد یوسف، مشتاق احمد گورسااور قیصر احمدکو بھی گرفتار کرکے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں نظربند کردیا ہے ۔

ترجمان نے گرفتاریوں کی تازہ لہر اور سیاسی قائدین اور اراکین کے گھروں پر چھاپے یا پھر انہیں تھانوں پر طلب کرنے کے احکامات کو جمہوریت کشی ُ قراردیتے ہوئے کہاکہ یوم آزادی کے نام پر کی جانے والی یہ سرکاری دہشت گردی ہر لحاظ سے آزادی کے لفظ کے ساتھ ایک مذاق ہے۔ انہوںنے گرفتاریوں اورظلم و تشد د کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ظلم کا ضابطہ قراردیتے ہوئے کہاکہ ظالم بھارتی حکمرانوں کو خود کو جمہوری کہلانے کا کوئی حق حاصل نہیں ۔