برطانیہ اور برسلز میں بھارتی ہائی کمیشن اور سفاررتخانے کے باہر احتجاجی مظاہرے

بھارتی فوج کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بنداور کالے قوانین منسوخ کرانے کا مطالبہ

جمعرات 16 اگست 2018 12:51

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2018ء) برطانیہ میں مقیم کشمیریوں ، سکھوںاور ان کے ہمدردوں نے بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے لیے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مظاہرین نے ہاتھوں میںبینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کو سب سے بڑی دہشت گرد ریاست قراردیاگیا تھا اور وہ کشمیر کی بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزادی کے حق میں نعرے بلند کر رہے تھے ۔

انہوںنے بھارتی ریاستی دہشت گردی، بھارتی فوج کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بنداور کالے قوانین منسوخ کرانے کا مطالبہ کیا۔ پروفیسر نذید احمد شال سمیت مقررین نے آئین کی دفعہ 35Aکی منسوخی کے ذریعے مقبوضہ کشمیرمیں آبادی کا تناسب بگاڑنے کی بھارت کی سازش پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ کشمیریوںنے اپنی شناخت اور حقوق کے تحفظ کا عزم کررکھا ہے ۔

(جاری ہے)

دیگر مقررین میں رنجیت سنگھ سرائی، چوہدری دل پذیر اور دیگر شامل تھے ۔ ادھر برسلز میں بھی بھارتی سفارتخانے کے باہر زبردست احتجاجی مظاہرہ کیاگیا ۔ مظاہر ے کا اہتمام کشمیرکونسل ای یونے کیاتھا ۔ اس موقع پر ایک احتجاجی یاداشت بھی بھارتی سفارتخانے کے حکام کو پیش کی گئی جس میں مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کرنے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے پر زور دیا گیاتھا۔

بھارتی سفارتخانے کے باہر اس وقت مظاہرہ کیاگیا جب وہاں یوم آزادی کی تقریب جاری تھی ۔ اس موقع پر زبردست بھارت مخالف نعرے بھی بلند کئے گئے ۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پرمقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرے کے شرکاء میں کشمیری رہنماء سردارصدیق، میرشاجہاں، رکن پارلیمنٹ ڈاکٹرظہورمنظور، حاجی وسیم اختر، ملک اجمل، افتخاراحمدپابلو، حاجی خلیل، عامرنعیم ، سید حسنات بخاری، ، طاہر محمود، شیخ شکیل، شیخ مسعود، غیاث الدین بھٹی، کینتھ رائے، مرزا شبیر جرال، نوید خان اور سردار زاہد نمایاں تھے۔ کشمیری کونسل کے چیئرمین علی رضا سید نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کشمیر کی آزادی کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔