Live Updates

چیف جسٹس نے خیبر پختونخوا کے سرکاری اسپتالوں میں سہولیات کی تفصیلات طلب کرلیں

کے پی حکومت کہتی ہے انہوں نے ہسپتالوں کیلئے بورڈز بنائے ہیں ،ْ خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں کا برا حال تھا ،ْ جسٹس عمر عطاء بندیال چیف جسٹس نے خود ہسپتالوں کا دورہ کیا، لیڈی ریڈنگ کا ٹراما سینٹر بھی فعال نہیں تھا، سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی سمیت کوئی مشین فعال نہیں تھی ،ْریمارکس

جمعرات 16 اگست 2018 13:22

چیف جسٹس نے خیبر پختونخوا کے سرکاری اسپتالوں میں سہولیات کی تفصیلات ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2018ء) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے خیبر پختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں میں موجود سہولیات کی تفصیلات اور بورڈز کی کارکردگی رپورٹ طلب کرلی۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے خیبر پختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں میں بے ضابطگیوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ کے پی حکومت کہتی ہے انہوں نے ہسپتالوں کیلئے بورڈز بنائے ہیں لیکن خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں کا برا حال تھا، چیف جسٹس اور دیگر ججوں نے خود ہسپتالوں کا دورہ کیا، لیڈی ریڈنگ کا ٹراما سینٹر بھی فعال نہیں تھا، سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی سمیت کوئی مشین فعال نہیں تھی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے متعلقہ حکام اور افسران سے استفسار کے دوران ریمارکس دیئے کہ صحت ہماری اولین ترجیح ہے، صحت مسیحاؤں کا کام ہے، اس کیلئے جذبے کی ضرورت ہے، یہاں تعلیم اور صحت کا بجٹ بھی پورا نہیں دیا جاتا، اپنی کارکردگی کو بڑھا چڑھا کر پیش نہ کریں، پانچ سال حکومت رہی آپ کیا کرتے رہے، شوکت خانم اچھا چل سکتا ہے تو سرکاری ہسپتال کیوں نہیں ،ْ ایوب میڈیکل کے آپریشن تھیٹر میں چائے بن رہی تھی، آپ ہسپتالوں میں صفائی بھی نہیں کروا سکے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ خیبر پختونخوا کے سرکاری ہسپتالوں کا سارا سسٹم عمران خان کے کزن چلا رہے تھے، نوشیروان برنی چند دن کیلئے امریکا سے پاکستان آتا ہے، وہی عدالتی احکامات پر عمل درآمد رکواتا رہا۔سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا کے ہسپتالوں میں موجود سہولیات کی تفصیلات اور بورڈز کی کارکردگی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات