نیوزی لینڈ ‘غیرملکیوں کے گھر خریدنے پر پابندی عائد

جمعرات 16 اگست 2018 15:00

کرائسٹ چرچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2018ء) نیوزی لینڈ میں غیر ملکی شہریوں پر گھر خریدنے پر پابندی عائد کردی گئی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ کی حکومت نے غیر ملکی افراد پر گھر خریدنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ یہ افراد مہنگے گھر خرید کر نیوزی لینڈ میں چھٹیاں گزارنے آتے ہیں، جس کے باعث امیر غیر ملکیوں کی دولت کے سامنے مقامی افراد کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

غیر ملکی شہریوں کے گھر خریدنے پر پابندی کا قانون نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ سے منظور کیا گیا۔گزشتہ برس نیوزی لینڈ دنیا بھر کے امیرترین افراد کی پسندیدہ جگہوں میں سے تھا۔ ہالی ووڈ کے مشہور ہدایت کار جیمز کیمرون، جولیان روبرٹسن اور روس کے مشہور بزنس مین میخائل کیمچ کی نیوزی لینڈ کے مہنگے ترین علاقوں میں جائیدادیں ہیں جب کہ گزشتہ برس یہ بات سامنیائی تھی کہ امریکا کی مشہور آن لائن منی ٹرانسفر کمپنی پے پال کے شریک چیئرمین اورڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی ساتھی پیٹر تھائل کی بھی نیوزی لینڈ میں نہ صرف جائیداد ہے بلکہ انہیں حکومت کی جانب سے وہاں کی شہریت بھی دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

یہ بات منظر عام پرآنے کے بعد ہی اس حوالے سے قانون بنایا گیا جو گزشتہ روز پارلیمنٹ سے منظور کرلیا گیا ہے۔نیوزی لینڈ کے مالیاتی وزیر ڈیوڈ پارکر کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کے مکانات مقامی لوگوں کے لیے ہیں اور یہ کسی انٹرنیشنل مارکیٹ میں فروخت کے لیے نہیں رکھے گئے ہیں۔ آکلینڈ اور کوئین اسٹون لیک یہ دونوں علاقے نیوزی لینڈ کے مہنگے ترین علاقے ہیں جہاں امیر ترین غیر ملکیوں نے مکانات خریدے ہیں۔

غیر ملکیوں کی آمد اور سرمایہ کاری کے اثرات رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں پر بھی ہوئے ہیں اور گزشتہ دس برسوں کے دوران مکانات کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں۔واضح رہے کہ اس پابندی کے بعد مکانات کی خریداری کے وقت مقامی افراد کو امیر غیر ملکی شہریوں کی دولت کے سامنے شرمندگی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔