سعودی حکومت عازمین حج کی آسانی اور سہولت کے لیے غیرمعمولی اور قابل قدر خدمات انجام دے رہی ہے، حجاج کرام کی خدمت کے حوالے سے سخاوت اور ہمدرد کی جو روایت شاہ عبدالعزیز بن سعود کی طرف سے ڈالی گئی تھی موجودہ حکومت اس کی امین ہے، مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر شوقی علام کا 43 ویں حج فورم سے خطاب

جمعرات 16 اگست 2018 15:50

ریاض ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2018ء) مصر کے مفتی اعظم ڈاکٹر شوقی علام نے سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے حجاج کرام کو فریضہ حج کی ادائی کے لیے تمام سہولیات فراہم کرنے پر انھیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت عازمین حج کی آسانی اور سہولت کے لیے غیرمعمولی اور قابل قدر خدمات انجام دے رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق مکہ معظمہ میں خادم الحرمین الشریفین کی زیرنگرای ہونے والے 43 ویں حج فورم سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ خادم الحرمین کی سرپرستی اور زائرین کعبہ کی خدمت کی گراں قدر مساعی پر ہم سعودی حکومت کے شکر گذار ہیں۔

سعودی عرب کی حکومت نے صدیوں سے چلے آرہے فریضہ حج کی سرپرستی کرتے ہوئے اللہ کے مہمانوں کے لیے ہرسہولت مہیا کی ہے۔

(جاری ہے)

پوری مسلم امہ سعودی عرب کی حجاج کرام کے لیے خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے سعودی عرب کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔انھوں نے کہا کہ حجاج کرام کی خدمت کے حوالے سے سخاوت اور ہمدردی کی جو روایت شاہ عبدالعزیز بن سعود کی طرف سے ڈالی گئی تھی موجودہ حکومت اس کی امین ہے۔

مصر کے مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی حجاج کرام کے لیے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی بات نہیں اور مصر سعودیہ کی مساعی کو ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ سعودی حکومت نے نہ صرف حجاز آنے والے زائرین بیت اللہ کے لیے ہرممکن سہولت مہیا کی بلکہ تمام مشاعر مقدسہ، کہ معظمہ، مدینہ منورہ، بحری، بری اور فضائی راستوں پربھی انہیں ہرممکن سہولت مہیا کی۔

مفتی شوقی علام نے کہا کہ سعودی عرب نے عازمین حج اور معتمرین کی ہرممکن سہولت اور آسانی کے لیے بنیادی ڈھانچے کو اس انداز میں ترتیب دیا ہے جس کے نتیجے میں حکام کو فریضہ حج کی ادائی کے دوران اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی میں سہولت اور عازمین حج وعمرہ کو مناسک کی ادائی میں آسانی فراہم گئی ہے۔انہوں نے سعودی عرب کی طرف سے عازمین حج کے لیے جدید ترین طبی سہولیات کی فراہمی کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ریاض نے حجاج کرام کی سہولت اور انہیں ہر ممکن راحت پہنچانے کے لیے قابل ستائش اقدامات کیے ہیں۔