شہباز شریف نے نصرت فتح علی خان کی برسی پر زبردست خراج عقیدت پیش کر دیا

نصرت فتح علی خان عظیم قوال تھے، ان جیسا اور کوئی نہیں، شہباز شریف کا ٹویٹ

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 16 اگست 2018 16:15

شہباز شریف نے نصرت فتح علی خان کی برسی پر زبردست خراج عقیدت پیش کر دیا
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 اگست2018ء) آج معروف قوال استاد نصرت فتح علی خان کی 21 ویں برسی منائی گئی۔ سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے بھی نصرت فتح علی خان کی برسی پر ان کو خوبصورت الفاظ میں یاد کیا۔شہباز شریف کا اپنے ٹویٹر پیغام میں کہنا تھا کہ استاد نصرت فتح علی خان ایک عظیم قوال تھے۔جنھوں نے اپنی خوبصورت اور نا قابل یقین آوازکی صلاحیت سے اس ملک کو نوازا۔

نصرت فتح علی خان جیسا اور کوئی نہیں ہے،اللہ تعالی ان کی مغفرت کرے۔
یاد رہے نصرت فتح علی خان عظیم پاکستانی قوال، موسیقار اور گلوکار فیصل آباد میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد فتح علی خان اور تایا مبارک علی خان اپنے وقت کے مشہور قوال تھے۔ ان کے خاندان نے قیام پاکستان کے وقت مشرقی پنجاب کے ضلع جالندھر سے ہجرت کرکے فیصل آباد میں سکونت اختیار کی تھی۔

(جاری ہے)

استاد نصرت فتح علی خان نے اپنی تمام عمر قوالی کے فن کو سیکھنے اور اسے مشرق و مغرب میں مقبول عام بنانے میں صرف کر دی۔ انہوں نے صوفیائے کرام کے پیغام کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچایا اور ان کے فیض سے خود انہیں بے پناہ شہرت نصیب ہوئی۔پاکستان میں نصرت فتح علی خان کا پہلا تعارف اپنے خاندان کی روایتی رنگ میں گائی ہوئی ان کی ابتدائی قوالیوں سے ہوا۔

ان کی مشہور قوالی ’’علی مولا علی‘‘ انہی دنوں کی یادگار ہے بعد میں انہوں نے لوک شاعری اور اپنے ہم عصر شعراء کا کلام اپنے مخصوص انداز میں گا کر ملک کے اندر کامیابی کے جھنڈے گاڑے اور اس دور میں ’’سن چرخے دی مٹھی مٹھی کوک ماہی مینوں یاد آوندا‘‘، ’’تمھیں دل لگی بھول جانی پڑے گی‘‘ اور ’’سانسوں کی مالا پہ سمروں میں پی کا نام‘‘ نے عام طور پر قوالی سے لگاؤ نہ رکھنے والے طبقے کو بھی اپنی طرف راغب کیا اور یوں نصرت فتح علی خان کا حلقہ اثر وسیع تر ہو گیا۔

آپ صحیح معنوں میں شہرت کی بلندیوں پر اس وقت پہنچے جب پیٹر گیبریئل کی موسیقی میں گائی گئی ان کی قوالی ’’دم مست قلندر مست مست‘‘ ریلیز ہوئی۔ اس مشہور قوالی کے منظر عام میں آنے سے پہلے وہ امریکا میں بروکلن اکیڈمی آف میوزک کے نیکسٹ ویوو فیسٹول میں اپنے فن کے جوہر دکھا چکے تھے، لیکن ’’دم مست قلندر مست مست‘‘ کی ریلیز کے بعد انہیں یونیورسٹی آف واشنگٹن میں موسیقی کی تدریس کی دعوت دی گئی۔

بین الاقومی سطح پر صحیح معنوں میں ان کا تخلیق کیا ہوا پہلا شاہکار 1995ء میں ریلیز ہونے والی فلم ’’ڈیڈ مین واکنگ‘‘ کا ساؤنڈ ٹریک تھا۔ بعد میں انہوں نے ہالی وڈ کی فلم ’’دی لاسٹ ٹیمپٹیشن آف کرائسٹ‘‘ اور بالی وڈ میں پھولن دیوی کی زندگی پر بننے والی متنازع فلم ’’بینڈٹ کوئین‘‘ کے لیے بھی موسیقی ترتیب دی۔ نصرت فتح علی خان نے جدید مغربی موسیقی اور مشرقی کلاسیکی موسیقی کے ملاپ سے ایک نیا رنگ پیدا کیا اور نئی نسل کے سننے والوں میں کافی مقبولیت حاصل کی۔استاد نصرت فتح علی خان 16 اگست 1997ء کو حرکت قلب بند ہونے سے برطانیہ کے ہسپتال کروم ویل میں انتقال کر گئے۔