صہیونی حکام کا بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کیلئے 20 ہزار رہائشی یونٹ تعمیر کرنے کا فیصلہ

جمعرات 16 اگست 2018 18:29

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2018ء) قابض صہیونی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کیلئے 20 ہزار رہائشی یونٹ تعمیر کرنے کا پلان تیار کیا ہے۔عبرانی میڈیا کے مطابق بیت المقدس کی نام نہاد اسرائیلی بلدیہ اور اسرائیلی لینڈ اتھارٹی نے ایک مشترکہ تعمیراتی منصوبے پر کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس منصوبے کے تحت مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کیلئے مزید 20 ہزار مکانات کی تعمیر کو آگے بڑھانا ہے۔ ان میں سے 12600 مکانات بالکل نئے ہوں گے جب کہ 800 رہائشی فلیٹس کو شہری ترقی کے منصوبے کے تحت بنایا جائے گا۔ان میں سے 2500 مکانات ’وائیٹ ریڈگ‘ نامی پروجیکٹ کے تحت القدس کے ٹیلوں میں اسرائیلی ٹوپو گرافی کو تبدیل کرنے کے لیے تعمیر کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

مکانات کی تعمیر کے ساتھ کاروباری مراکز، ہوٹل اور پارک بھی شامل ہیں جن کے لیے تین ملین مربع میٹر کی جگہ مختص کی گئی ہے۔ٹی وی رپورٹ کے مطابق صہیونی حکام کی طرف سے پبلک مقامات پر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر، پرانی اور نئی یہودی کالونیوں کی ترقی کے لیے 1.4 ارب شیکل کے بجٹ کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ اسرائیلی لینڈ اتھارٹی 6 کروڑ شیکل کی سرمایہ کاری کریگی جبکہ 8 کروڑ ڈالر ٹیکسوں اور ٹیرف کی مد میں جمع کیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :