ایس ای سی پی نے پی ایس ایکس کے بروکرز کے دفاتر/ برانچوں کے قیام سے متعلق ریگولیشنز میں ترامیم کر دیں

جمعرات 16 اگست 2018 18:55

ایس ای سی پی نے پی ایس ایکس کے بروکرز کے دفاتر/ برانچوں کے قیام سے متعلق ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2018ء) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے پاکستان سٹاک ایکس چینج کے سٹاک مارکیٹ بروکروں کی جانب سے نئے دفاتر اور برانچوں کے قیام کو ریگولیٹ کرنے سے متعلق ریگولیشنز میں ترامیم کر دیں ہیں۔ سٹاک بروکروں کے دفاتر اور نئی برانچوں کے قیام سے متعلق اہم ریگولیشنز میں ترامیم کی منظوری ایس ای سی پی کے چئیرمین کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں دی گئی۔

ایس ای سی پی کی جانب سے پی ایس ایکس کے ان ریگولیشنز میں ترامیم لانے کا مقصد سرمایہ کاروں کے تحفظ کے لئے فرنٹ لائن ریگولیٹر کے فریم ورک کو مستحکم کرنا ہے۔ مذکورہ ریگولیشنز میں ترامیم کے ذریعے سکیورٹیز بروکرز کے لئے نئے دفاتر اور برانچوں کو کھولنے کے معیار اور شرائط کو مزید سخت کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ان ترامی سے پہلے ریگولیشنز میں دیگر آپریشنل تقاضوں کے علاوہ، قوانین پر عمل درآمد کے حوالے سے بروکر کا ریکارڈ بھی نہیں دیکھا جاتا تھا۔

ترمیم شدہ ریگولیشنز کے مطابق اب لازمی ہے کہ نئے دفتر اور برانچ کھولنے کے خواہشمند بروکر کا ریگولیٹری قوانین پر عمل درآمد کا ریکارڈ تسلی بخش ہو جبکہ سرمایہ کاروں کی شکایات اور سرمایہ کاروں کے ساتھ دیگر امور پر ثالثی کے حوالے سے بھی رویہ پی ایس ایکس کے مطابق اطمینان بخش ہو۔ ریگولیشنز کے مطابق اب یہ بھی دیکھا جائے گا کہ بروکر کے خلاف ایس ای سی پی، سٹاک ایکس چینج یا سینٹرل ڈیپازٹری کمپنی کی جا نب سے گزشتہ تین سالوں میں سرمایہ کاروں کے اثاثوں کے غیر قانونی اور ناجائز استعمال یا صارفین کے اثاثوں کو غیر مناسب طور پر الگ رکھنے اور تحفظ دینے یا بروکر ہاوس سے کسی غیر رجسٹرڈ یا اختیار نہ رکھنے والے فرد کی جانب سے سرکاروں کے ساتھ لین دین کرنے یا کسی دیگر قابل ذکر معاملے پر تادیبی کارروائی نہ کی گئی ہو۔

ترمیم شدہ ریگولیشنز کے تحت اب ضروری ہے کہ دفتر یا برانچ کھولنے کا خوہشمند بروکریج ہاوس کا کوئی سپانسر، ڈائریکٹر یا سنئیر مینجمنٹ کا کوئی افسر کسی دوسرے ایسے بروکریج ہاوس کی سنئیر مینجمنٹ کے ساتھ منسلک نہ رہا ہو جو کہ سٹاک ایکس چینج، یا نیشنل کلئرنگ کمپنی کے جانب سے ڈیفالٹر ہو یا جس کا ٹی آر ای سرٹیفیکیٹ ایکس چینج یا کلئرنگ کمپنی کی جانب سے قوائد و ضوابط کی خلاف وری پر منسوخ کیا گیا ہو۔

ریگولیشنز میں ترامیم کے ذریعے ان ضوابط کی خلاف ورزی /عدم تعمیل کی صورت میں موزوں کارروائیاں کرنے کے لئے پاکستان سٹاک ایکسچینج کو مزید با اختیار بنا دیا گیا ہے جبکہ پاکستان سٹاک ایکسچینج کے لئے بھی ضروری قرار دیا گیا ہے کہ باقاعدگی کے ساتھ سکیورٹیز بروکرز کے دفاتر/برانچوں کی آف سائٹ نگرانی (مانیٹرنگ) کی جائے۔ علاو ازیں بروکر ہاوس کے کمپلائنس آفیسر سال میں دو مرتبہ سٹاک ایکسچینج کو اس بات کی توثیق کرائے گا کہ اس بروکر کادفتر یا برانچ ایس ای سی پی اور ایکسچینج کیقابل ِ اطلاق ضوابط کی مکمل تعمیل کر رہے ہیں اور کسی بھی قسم کی عدم تعمیل کی صورت میں، کمپلائنس آفیسر بروکر، سٹاک ایکسچینج اور ایس ای سی پی کو مطلع کرے گا۔

نظر ثانی شدہ ریگولیشنز کی سب سے اہم بات یہ ہے اب پی ایس ایکس کے لئے ضروری ہے کہ کسی بھی بروکر کو رجسٹریشن کا سرٹیفیکیٹ جاری کرنے سے پہلے اس کے دفتر کا دورہ کریاور اس بات کی توثیق کرے کہ یہ دفاتر ان ضوابط کے تقاضوں بشمول تسلی بخش انفراسٹرکچر،اہل اشخاص کی مناسب تعداد، ہیڈ آفس کو صارفین کے ریکارڈ ز منتقل کرنے کے لئے تسلی بخش نظام اور دیگر متذکرہ معیار ات کے تقاضوں پر پورا اترتے ہیں۔