Live Updates

پرخلوص خدمت پر سندھ کے عوام نے ہم پر تیسری مرتبہ اعتماد کیا ہے ،نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ

بلاول بھٹو کاسال ہے، پی پی کے دور حکومت میں سندھ نے جو ترقی کی ہے وہ نظر آرہی ہے، سید مراد علی شاہ میں لوگوں کے حقوق کا خیال نہیں رکھا گیا جس کے سبب آدھا ملک گنوادیاگیا،قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد اسمبلی میں خطاب

جمعرات 16 اگست 2018 18:55

پرخلوص خدمت پر سندھ کے عوام نے ہم پر تیسری مرتبہ اعتماد کیا ہے ،نومنتخب ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2018ء) منتخب وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے اپنے گزشتہ دس سالہ دور میں سندھ کے عوام کی پرخلوص طریقے سے خدمت کی ہے اسی سبب صوبے کے عوام نے اسے تیسری مرتبہ پھر اپنے منڈیٹ سے نوازا، پیپلز پارٹی کا یہ عزم ہے کہ وہ آئندہ بھی ان کی بھرپور طریقے سے خدمت کریگی، عوامی مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کئے جائیں گے، 2018بلاول بھٹو کاسال ہے، پی پی کے دور حکومت میں سندھ نے جو ترقی کی ہے وہ نظر آرہی ہے، قیادت کا شکرگزار ہوں کہ اس نے ایک مرتبہ پھر مجھے وزارت اعلی کی ذمہ داری سونپی۔

انہوں نے یہ بات جمعرات کو سندھ اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب میں اپنی کامیابی کے بعد ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

منتخب وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ اسپیکر کی کرسی پر بیٹھوں،میرے والد بھی وزیراعلی سندھ کی کرسی پر رہے ہیں، والدہ کی دعاو ں کی بدولت یہاں تک پہنچا ہوں،انہوں نے کہا کہ میرے والد نے ذوالفقار علی بھٹو کے ساتھ سیاسی کیرئر شروع کیا تھا، قائد اعظم محمد علی جناح نے اپنی قابلیت اور محنت سے ملک حاصل کیا، ان کے بعد ملک غلط سمت میں چلا گیا، چھوٹوں صوبوں کے حقوق کا خیال نہیں رکھا گیا، 71 میں لوگوں کے حقوق کا خیال نہیں رکھا گیا جس کے سبب آدھا ملک گنوادیاگیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک دور میں اخبارات سنسر ہوتے تھے، خبروں کی جگہ خالی ہوتی تھی،کراچی: وہ دور یاد ہے جب لوگوں کی زبان بند کردی جاتی تھی، انہوں نے کہا کہ بی بی کی شہادت کے بعدآصف علی زرداری آگے آئے، الیکشن کا کہا اور پاکستان کھپے کا نعرا لگایا، بے نظیر بھٹو کی شہادت کے وقت ملک مشکل میں تھا، اپنی قیادت کا شکرگذار ہوں جنہوںنے ذمہ داری سونپی، مراد علی شاہ نے کہا کہ جب ہم نے حکومت نہیں بنائی تب بھی سب سے زیادہ ووٹ پیپلزپارٹی کو ہی ملے،سندھ کے عوام کا شکرگذار ہوں جنہوں نے چھٹی بار ووٹ دیا، مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے عوام کی پیپلز پارٹی پر اعتماد کی گنتی ختم نہیں ہوگی، 2018بلاول بھٹو زرداری صاحب کا سال ہے، 2013میں پیپلز پارٹی نے 32 لاکھ ووٹ لیے تھے اور اب 39لاکھ ووٹ لئے ہیں۔

اس ایوان میں ہماری دو تہائی اکثریت ہونی تھی جو چھینی گئی ، انہوں نے پی ٹی آئی کے فرودس شمیم نقوی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فردوس بھائی آپ تھر تو جاتے ہوں گے ،راستے میں ترقی بھی دیکھی ہوگی،پیپلزپارٹی نے گزشتہ 10 سال سندھ کے عوام کی خدمت کی ، ہمیں حصے کا پورا پانی نہیں دیا جارہا ، منتخب وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہمارے خلاف تو یہ بھی پروپیگنڈا کیا گیا کہ یہ تو اس بار ہاریں گے لیکن اللہ کے فضل اور عوام کی حمایت سے ہمیں پھر کامیابی نصیب ہوئی ،سندھ میں کوئی جگہ ایسی نہیں کہ دل کے مریض کو ایک گھنٹے کے اندر طبی امداد نہ ملے، سندھ کے عوام جانتے ہیں کہ کونسی جماعت ان کا درد سجھتی ہے، مرادعلی شاہ نے کہا کہ ہمارے خلاف یہ پروپیگنڈا نہیں تھا کہ ہم کام نہیں کرتے، الیکشن میں آزادی دگی گئی، 85 نشستیں چھینی گئیں، مراد علی شاہ نے کہا کہ جو جیتے ہیں وہ بھی پتہ ہے کیسے جیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے دو سال کا کہا تھا، کیا دوسال میں فرق نظر نہیں آیا کیا آپکو طارق روڈ، ڈیفنس میں انڈرپاس ، صدر اور دیگر علاقوں میں کام نظرنہیں آیا انہوں نے کہا کہ مسائل بہت ہیں لیکن آپ کو کراچی میں فرق نظر آئے گا، مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے ہی یہ بات واضح کردی تھی کہ دو سال میں سب ٹھیک نہیں ہوسکتا لیکن فرق ضرورنظر آئے گا جو آپ کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھ پر تو یہ تنقید بھی ہوتی رہی کہ میں شہری علاقوں کو زیادہ توجہ دے رہا ہوں، مرادعلی شاہ نے کہا کہ میری تقاریراٹھاکردیکھ لیں،میں نے جو وعدہ کیا اسے پورا بھی کرنے کی کوشش کی ،میں کام گنوانے بیٹھوں گا تو پورا دن نکل جائے گا ، مراد علی شاہ نے کہا کہ اگرہاو س غلط چل رہا ہے توپوائنٹ آف آرڈرہوسکتاہے ،پاکستان پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے ، انہوں نے کہا کہ میں نثاراحمد کھوڑو کو بہت یاد کروں گا ، جنہوں نے اس صوبے اور اس ایوان کی بہت خدمت کی پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی اس صوبے کی بہت خدمت کی ہے ۔

ہم نے زراعت کے شعبے میں تمام فصلوں کی پیداواربڑھائی ہے ،مرادعلی شاہ نے کہا کہ ہم سب کو 1973 کے آئین کے تحت چلنا چاہیے۔ہم صوبے کی بہتری کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں،متحدہ سے بہت اختلافات تھے لیکن صوبے کے مفاد کے لیے ایک ساتھ کام کیا۔صوبے میںامن وامان کی صورت حال کو بہتر بنایا۔پولیس اصلاحات پربھی کام کریں گے۔پولیس کی کارکردگی کو بہتر بنائیں گے ،پانی کا بحران بڑا مسئلہ ہے۔اپنے منشور کے تحت اسے حل کریں گے اور ڈی سیلینیشن پلانٹ لگائیں گے۔انہوں نے کہا کہ 2008اور2013کے انتخابات میں ہماری قیادت کو انتخابی مہم نہیں چلانے دی گئی انہوں نے کہا کہ ڈیم کے لیے پانی ضروری ہے صرف دیواریں بنانے سے ڈیم کا مقصد پورا نہیں ہوگا۔دیہی علاقوں میں بھی پانی کا مسئلہ حل کریں گے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات