بھارت سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی 93 برس کی عمر میں چل بسے

وزیر اعظم نریندر مودی نے واجپائی کی موت کو ’ذاتی اور ناقابلِ تلافی نقصان‘ قرار دیا

جمعرات 16 اگست 2018 21:28

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2018ء) بھارت کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی ، جن کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی سے تھا، 93 برس کی عمر میں نئی دہلی میں انتقال کرگئے۔ وہ تین بار بھارت کے وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، وہ گردوں کی بیماری میں مبتلہ تھے، جنہیں اسپتال میں کئی دنوں سے لائف سپورٹ پر رکھا گیا تھا۔

ان کے انتقال کا اعلان نئی دہلی کے ہسپتال آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں کیا گیا جہاں وہ گذشتہ دو ماہ سے زیرِ علاج تھے۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے واجپائی کی موت پر سلسلہ وار ٹوئٹس میں تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان کی موت کو ’ذاتی اور ناقابلِ تلافی نقصان‘ قرار دیا۔ مودی کا کہنا تھا ’انڈیا واجپائی کے چلے جانے کے بعد غمزدہ ہے۔

(جاری ہے)

ان کے انتقال سے ایک عہد کا خاتمہ ہو گیا ہے۔ وہ قوم کے لیے جیے اور دہائیوں تک مستقل مزاجی سے قوم کی خدمت کی۔ میری سوچیں ان کے خاندان کے ساتھ ہیں‘۔ واجپائی 25 دسمبر 1924ئ کو بھارت کے شہر گوالیار میں پیدا ہوئے۔ سال 1998 اور 1999ئ کے دوران، واجپائی نے پاکستان کے ساتھ امن عمل کے حصول کے لیے باضابطہ بڑی سطحی سفارتی کوششیں شروع کیں۔ اس دوران، لاہور میں پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کی تاریخی سربراہ کانفرنس منعقد ہوئی۔

فروری 1999ئ میں نئے امن عمل کے آغاز پر، دہلی۔لاہور بس سروس شروع ہوئی۔ امن عمل کا مقصد کشمیر تنازعے اور پاکستان کے ساتھ دیگر تنازعات کا مستقل حل تلاش کرنے کی سنجیدہ کوشش کرنا تھا۔ ’اعلان لاہور‘ میں باہمی مسائل کے حل کے لیے ’مکالمے‘ کا راستہ اپنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا؛ جب کہ دونوں ملکوں نے جنوبی ایشیا کو جوہری اسلحے کی دوڑ سے پاک کرنے کے ہدف کا اعادہ کیا؛ اور تجارتی تعلقات کو وسعت دینے اور باہمی دوستی کے حصول کو اہم ہدف قرار دیا۔

ماہرین کے مطابق، اعلان لاہور کے نتیجے میں دونوں ملکوں کے مابین 1998 کے جوہری تجربات کے بعد پیدا ہونے والے تناؤ میں کمی آئی۔بعد ازاں، بھارت و پاکستان کے مابین کارگل کی لڑائی ہوئی؛ جب کہ 13 دسمبر 2001ئ کو نئی دہلی میں پارلیمان کی عمارت پر حملے کا واقعہ ہوا۔دسمبر 2005ئ میں واجپائی نے سیاست سے کنارہ کشی اختیار کی۔واجپائی ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے بانی ارکان میں شامل تھے۔

اٹل بہاری واجپائی کا شمار انڈین سیاست کی معتبر ترین شخصیات میں ہوتا تھا۔ وہ 1996 اور 2004 کے درمیان تین بار انڈیا کے وزیراعظم بنے۔ انھوں نے 1998 میں اپنے دور حکومت میں زیر زمین ایٹمی دھماکوں کے تجربات کا اعلان کر کے دنیا کو حیران کر دیا تھا۔ یہ انڈیا کی جانب سے سنہ 1974 کے بعد پہلے جوہری تجربات تھے۔ یہ جوہری تجربات بین الاقوامی برادری کو مطلع کیے بغیر کیے گئے جس سے وجہ سے بڑے پیمانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔ اٹل بہاری واجپائی جیک بہترین مقرر اور ہندی زبان کے ایک کامیاب شاعر تھے اور ان کی کئی کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔