Live Updates

نوازشریف سے لیگی کارکنوں اور رہنمائوں اور(ن)لیگ سندھ کے وفد ملاقات ،ْ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال

ملک و قوم کی خاطر قید کی سزا کو قبول کیا ہے ،ْقید و بند کی صعوبتیں ہماری منزل کی رکاوٹ نہیں بن سکتیں ،ْنواز شریف اڈیالہ جیل میں متعدد لیگی رہنماؤں کو ملاقاتیوں کی فہرست میں نام نہ ہونے کی وجہ سے ملاقات کیے بغیر واپس بھیج دیا گیا

جمعرات 16 اگست 2018 22:08

نوازشریف سے لیگی کارکنوں اور رہنمائوں اور(ن)لیگ سندھ کے وفد ملاقات ..
․ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف،ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ( ر) صفدر سے ملاقات کیلئے لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد اڈیالہ جیل پہنچی۔اس موقع پر نواز شریف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قید و بند کی صعوبتیں ہماری منزل کی رکاوٹ نہیں بن سکتیں۔

اڈیالہ جیل میں سابق وزیراعظم سے ملاقات کرنے والوں میں شریف خاندان کے 10 افراد سمیت مسلم لیگ (ن) کے 30 رہنما شامل تھے۔جیل حکام کی جانب سے مرتب کی گئی فہرست میں میاں شہباز شریف کا نام بھی شامل تھا تاہم وہ ملاقات کیلئے اڈیالہ جیل نہیں پہنچ سکے۔سابق وزیراعظم میاں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر سے ملاقات کرنے والوں میں عباس شریف مرحوم کے بیٹے، مریم نواز کے صاحبزادے حنیف صفدر، صاحبزادی مہر النسا سمیت دیگر افراد شامل تھے۔

(جاری ہے)

نواز شریف سے ملاقات کے لیے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں میں سابق گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، سابق گورنر سندھ زبیر عمر، سابق وزیر طلال چوھدری، مریم اورنگزیب، پرویز رشید، عابد شیر علی، مائزہ حمید، کشمالہ طارق، ملک پرویز، طارق فاطمی اور ان کی اہلیہ، مصدق ملک، سینیٹر چوھدری تنویر، زاہد لطیف، حاصل بزنجو، عباس آفریدی سمیت دیگر رہنما اڈیالہ جیل پہنچے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف سے مسلم لیگ (ن) سندھ کے وفد نے بھی اڈیالہ جیل میں ملاقات کی۔لیگی وفد میں سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ، رکن قومی اسمبلی کھیئل داس کوہستانی اور خالد شیخ شامل تھے۔وفد نے اپنے قائد نواز شریف کو سندھ کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا۔ملاقات کے بعد شاہ محمد شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف نے اڈیالہ جیل سے سندھ کے عوام اور مسلم لیگ (ن) کے کارکنوں کو سلام دیا ہے۔

ان کے مطابق نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں نے ملک و قوم کی خاطر اس قید کی سزا کو بھی قبول کیا ہے، قید و بند کی صعوبتیں ہماری منزل میں رکاوٹ نہیں بن سکتیں۔اڈیالہ جیل میں متعدد لیگی رہنماؤں کو ملاقاتیوں کی فہرست میں نام نہ ہونے کی وجہ سے ملاقات کیے بغیر واپس بھیج دیا گیا۔جیل میں موجود شریف خاندان سے ملاقاتوں کا سلسلہ شام 4 بجے تک جاری رہا۔ملاقات کے دوران جیل کے داخلی و خارجی راستوں سمیت گردونواح میں سیکورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے تھے۔
Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات