کراچی، سندھ یونیورسٹیز ترمیم ایکٹ کیخلاف درخواست کی سماعت5ستمبر تک ملتوی

جمعرات 16 اگست 2018 22:50

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2018ء) سندھ یونیورسٹیز ترمیمی ایکٹ 2018کے خلاف پاسبان پاکستان کے صدر الطاف شکور کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں دائرآئینی درخواست 2009/2018کی سماعت جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عدنان اقبال چوہدری پر مشتمل دورکنی بنچ نے کی ۔ عدالت میں دوران سماعت سرکاری وکیل نے پاسبان کی جانب سے دائر کردہ آئینی درخواست کی کاپی نہ ملنے کی شکایت کی جس پر پاسبان کے وکیل عرفان عزیز ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ ہم پہلے بھی کاپی دے چکے ہیں، اب عدالت کے اندر بھی آئینی درخواست کی کاپی رسیوکروادی ہے ۔

عرفان عزیز ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پاسبان کی آئینی درخواست لاکھوں طلبہ و طالبات کے تعلیمی مستقبل کو بچانے کا معاملہ ہے اور حکومت سندھ جواب داخل کرنے کے بجائے بہانے بناکر تاخیری حربے استعمال کررہی ہے ۔

(جاری ہے)

عرفان عزیز ایڈوکیٹ نے کہا کہ سندھ حکومت پرائمری و سیکنڈری ایجوکیشن نہیں سنبھال پائی یونیورسٹیاں کیا سنبھال پائے گی ۔پرائمری اور سیکنڈری کے تعلیمی معیار کا بیڑہ غرق کردیا گیا ہے ،پرائیویٹ اسکولوں کو کھلا موقع فراہم کردیا گیا ہے تاکہ وہ سرکاری اسکولوں کی ناقص معیار تعلیم کا بھرپورفائدہ اٹھاسکیں ۔

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس عدنان اقبال چوہدری پر مشتمل دورکنی بنچ نے سرکاری وکیل کوسختی کے ساتھ ہدایت کی کہ وہ 5ستمبر کو عدالت میں جواب کے ساتھ داخل ہوں اور سماعت5ستمبر تک کے لئے ملتوی کردی گئی ۔