ڈپٹی چیئرمین سینٹ کو منسٹر انکلیو میں بنگلہ کی الاٹمنٹ میں تاخیر کی وجہ ممکنہ وزیراعظم کا رہائش اختیار کرنے کا اعلان ہے،

وفاقی سیکرٹری وزارت ہائوسنگ معاملے میں حتمی فیصلے کے 24گھنٹوں کے اندر کرکے ڈپٹی چیئرمین کو منسٹر انکلیو میں رہائش گاہ کی الاٹمنٹ کا عمل مکمل کرلیا جائیگا،سینٹ قائمہ کمیٹی ہائوسنگ کو بریفنگ ملک بھر میں 5348اپارٹمنٹس کے حامل 24 منصوبے مکمل ہوچکے ہیں، پی ایچ اے حکام کمیٹی کا جاری اور مستقبل کے منصوبوں میں بلوچستان اور فاٹا کو نظر انداز کرنے پر تحفظات کا اظہار ،مستقبل کی منصوبہ سازی میں کے پی کے اور بلوچستان کو اولیت دینے کی سفارش

جمعرات 16 اگست 2018 23:15

ٓاسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2018ء) وفاقی سیکرٹری وزارت ہائوسنگ نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی ہائوسنگ کو بتایا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ کو منسٹر انکلیو میں بنگلہ کی الاٹمنٹ میں تاخیر کی وجہ ممکنہ وزیراعظم کی طرف سے حلف برداری کے بعد منسٹر انکلیو میں رہائش اختیار کرنے کا اعلان کرنا ہے۔ تاہم غیر مصدقہ ذرائع سے انہیں اطلاع ملی ہے کہ ممکنہ وزیراعظم نے منسٹر انکلیو میں رہائش نہ رکھنے پر رضا مندی ظاہر کردی ہے۔

اس معاملے میں حتمی فیصلے کے 24گھنٹوں کے اندر ڈپٹی چیئرمین کو منسٹر انکلیو میں رہائش گاہ کی الاٹمنٹ کا عمل مکمل کرلیا جائیگا۔ پی ایچ اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ایچ اے اس وقت تک ملک بھر میں 5348اپارٹمنٹس کے حامل 24 منصوبے مکمل کرچکا ہے۔

(جاری ہے)

جن میں سے 8منصوبے اسلام آباد ، 11منصوبے لاہور ، 4منصوبے کراچی جبکہ 1منصوبہ پشاور میں مکمل کیا گیا ہے۔

فائونڈیشن کے زیر اہتمام اس وقت کل جاری منصوبوں کی تعداد 13ہے ۔ جن کی تکمیل سے مزید 5825اپارٹمنٹس قابل رہائش ہوجائینگے ۔ فائونڈیشن حکام کے مطابق پی ایچ اے نے مستقبل قریب کیلئے 13مختلف منصوبوں کی فزیبیلٹی تیار کررکھی ہے۔ جن کی منطوری کے بعد فنڈز کی دستیبابی پر ان منصوبوں پر بھی کام شروع کردیا جائیگا۔ کمیٹی چیئر مین سینٹر میر کبیر احمد محمد شاہین نے پی ایچ اے و پاک پی ڈبلیو ڈی کے گزشتہ وجاری اور مستقبل کے منصوبوں میں بلوچستان اور فاٹا کو نظر انداز کرنے کے عمل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل کی منصوبہ سازی میں کے پی کے اور بلوچستان کو اولیت دینے کی سفارش کی ۔

کمیٹی کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ سیکرٹریٹ بلاک کی 4ارب 84کروڑ روپے کی لاگت سے 2بیسمنٹ بشمول 9منزل تعمیر کرلی گئی ہے۔ متعدد وزارتون کے سیکرٹریٹ بلاک میں منتقلی کے عمل میں سیکرٹریٹ بلاک کی پارٹیشنگ کا عمل حائل ہے۔ جس کیلئے 550.034ملین رپوے کا پی سی ون تیار کرلیا گیا ہے۔ جس کی منظوری اور فنڈز کی دستیابی کے بعد بلاک کی پارٹیشنگ کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

جن کے بعد بورڈ آف انوسٹمنٹ سمیت اکنامک سے متعلقہ 8وزارتوں کو اس بلاک میں منتقل کرنا مقصود ہے۔ کمیٹی نے سیکرٹریٹ بلاک کے بقیہ کام کو جلد از جلد مکمل کرکے بورڈ آف انوسٹمنٹ سمیت دیگر وزارتوں کو مجوزہ بلاک میں منتقل کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ سینٹ سیکرٹریٹ کا عملہ مجوزہ منتقلی کے بعد بورڈ آف انوسٹمنٹ کی بڑی بلڈنگ میھں ہوسکے گا۔

جس کیلئے سیکرٹریٹ بلاک کی جلد از جلد آبادکاری ضروری ہے۔ اس موقع پر پاک پی ڈبلیو ڈی حکام نے بھی کمیٹی کو پی ایس ڈی پی اور ایس ڈی جینز کے تحت ملک میں جاری اپنے منصوبوں بارے تفصیلی بریفنگ دی ۔ کمیٹی اجلاس میں اراکین کمیٹی سینٹر نجمہ حمید ، سردار محمد یعقوب خان ناصر ، مولانا عبدالغفورحیدری ، انور الال دین ، بریگیڈئیر (ر) جوہن ۔۔۔ ولیمز ، سجاد حسین طوری ، نصیب اللہ باذئی سمیت سیکرٹری وزارت ہائوسنگ ، پی ایچ اے اور پاک پی ڈبلیو ڈی حکام نے شرکت کی ۔ کمیٹی نے پاک پی ڈبلیو ڈی کوئٹہ یونین (سی بی اے )کے مطالبہ پر گوادر منصوبے کیلئے کراچی کے چیف انجینئر کی جگہ صوبے کے چیف انجینئر سے ہی خدمات لینے کی بھی سفارش کی ہے۔