قربانی کا اصل فلسفہ تقویٰ اور اللہ کی رضا کا حصول ہے : سیدا مجد علی شاہ

اللہ تعالیٰ کو قربانی کے جانور کا خون یا گوشت نہیں بلکہ قربانی دینے والے انسان کی نیت مطلوب ہوتی ہے منہاج القرآن کے زیراہتمام 100سے زائد شہروں میں 6 ہزار اجتماعی قربانیوں کا اہتمام کیا جائے گا

جمعرات 16 اگست 2018 23:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2018ء) ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فائونڈیشن سید امجد علی شاہ نے کہا ہے کہ قربانی جانوروں کا خون بہانے کا نام نہیں اس کا اصل مقصد اللہ کی خوشنودی حاصل کرنا ہے، ایثار اور قربانی کے اس جذبے کو زندہ رکھنا ہے جس کا مظاہرہ اللہ رب العزت کے حکم پر ان کے محبوب پیغمبر حضرت ابراہیم ؑ نے اپنے بیٹے کو قربانی کیلئے پیش کر کے کیا۔

قربانی کا یہ فلسفہ ہے کہ اپنی محبوب ترین متاع کو خوش دلی اور خندہ پیشانی کے ساتھ اللہ کے حضور پیش کیا جائے وہ چاہے مال ہو یا قیمتی وقت ۔وہ گزشتہ روز منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے، انہوں نے کہا کہ قربانی کا مقصد جانور ذبح کرنا ہے مگر اس کی اصل روح تقویٰ اور اخلاص کی آبیاری ہے، قربانی کی قبولیت کاانحصار دکھلاوے پر نہیں بلکہ خالصیت پر ہوتا ہے، جہاںاخلاص نہ ہو وہاںقبولیت بھی نہیں ہوتی، اسوہ حضرت ابراہیم ؑ کی پیروی کا اصل مقصد جانور ذبح کرنا ،نفسانی خواہشات کی تکمیل اور دکھلاوا نہیں بلکہ طلب رضائے الٰہی ہے، قربانی کے ذریعے انسان کے دل میں اللہ تعالیٰ کی عظمت، انبیائے کرام ؑ سے محبت،خلوص و ایثار کا جذبہ پراون چڑھتا ہے، قربانی کا اصل فلسفہ تقویٰ اور اللہ کی رضا کا حصول ہے، اگر اسی جذبے سے قربانی کی جائے تو یقینا وہ بارگاہ الٰہی میں شرف قبولیت کی سند پاتی ہے، اللہ تعالیٰ کو قربانی کے جانور کا خون یا گوشت نہیں بلکہ قربانی دینے والے انسان کی نیت مطلوب ہوتی ہے جس کے ذریعے اللہ کی رضا اور اس کا قرب حاصل ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ بے شمار غریب اور مستحق لوگ ایسے ہیں جنہیںسال بھر گوشت کھانا نصیب نہیں ہوتا، قربانی کے اس عمل سے اس ضرورت مندوں کو بھی یہ نعمت میسر آتی ہے، قربانی کی کھالیں فلاحی اداروں اور دیگر نیک مقاصد کیلئے استعمال کی جاتی ہیں، جن سے حاصل ہونے والی رقوم بھی غریبوں کے کام آتی ہیں، انہوں نے کہا کہ منہاج ویلفیئر فائونڈیشن دکھی انسانیت کی خدمت کرنا والا ایک عالمگیر ادارہ ہے جو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے وژن اور ہدایات کے مطابق شب و روز دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے کوشاں ہے، عوامی خدمت کے بے مثال منصوبوں کی تکمیل کی وجہ سے اندرون و بیرون ملک مقیم پاکستانی ایم ڈبلیو ایف پر بے حد اعتماد کرتے ہیں ،امجد علی شاہ نے کہا کہ منہاج ویلفیئر فائونڈیشن مخیر حضرات کی پائی پائی کو انسانی خدمت کے منصوبوں بالخصوص تعلیمی منصوبوں پر خرچ کرتی ہے، یتیم بچوں کی تعلیم اور کفالت کے منصوبے آغوش کا دائرہ لاہور سے باہر تک پھیلا دیا گیا ہے، آغوش میں سینکڑوں یتیم بچوں کو تعلیم اور کفالت میسر ہے، انہوں نے کہا کہ جن کا کوئی نہیں ان کی منہاج ویلفیئر فائونڈیشن ہے، آغوش کیئر ہوم، یتیم کی کفالت اور تعلیم کی فراہمی میں مددگار ہے، منہاج القرآن کے زیراہتمام اس سال بھی 100سے زائد شہروں میں 6 ہزار اجتماعی قربانیوں کا اہتمام کیا جائیگا، بنگلہ دیش، انڈیا، کینیا، صومالیہ، نیپال میں بھی اجتماعی قربانیوں کے کیمپ لگائے جائینگے، قربانی کا گوشت غربا، مساکین اور ضرورت مندوں میں تقسیم کیا جائیگا، کھالوں سے اکٹھی ہونے والی رقم منہاج ویلفیئر فائونڈیشن کے جاری فلاحی منصوبوں پر خرچ کی جاتی ہے، لاہور میں قائم کی گئی مرکزی قربان گاہ میں سینکڑوں گائیں ،بکرے، دنبے اور چھترے ذبح کیے جائینگے۔

(جاری ہے)

قربانی اسلامی تعلیمات کا ایک اہم حصہ ،اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کا ذریعہ اور مالی عبادت ہے۔ اجلاس میں جواد حامد، خرم شہزاد، ایوب انصاری، سعید اختر،حافظ غلام فرید ،ثناء اللہ خان و دیگر بھی موجود تھے۔