چین پاکستان اقتصادی راہداری کا حصہ بننے کے بعد آزاد کشمیر صنعتی انقلاب کے دروازے پر کھڑا ہے،سردار مسعود خان

سی پیک کے تحت آزاد کشمیر کے عوام کو نہ صرف آمد و رفت کیلئے جدید ترین مواصلاتی ذرائع حاصل ہوں گے بلکہ صنعتی ترقی کا ایک نیا دور بھی شروع ہو گا پڑھے لکھے اور ہنر مند نوجوانوں کیلئے ملازمتوں اور باوقار انداز میں اپنے خاندانوں کے لئے روزی روٹی کمانے دروازے کھلیںگے،صدر آزاد کشمیر

جمعرات 16 اگست 2018 23:21

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اگست2018ء) آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کا حصہ بننے کے بعد آزاد کشمیر صنعتی انقلاب کے دروازے پر کھڑا ہے۔ سی پیک کے تحت آزاد کشمیر کے عوام کو نہ صرف آمد و رفت کیلئے جدید ترین مواصلاتی ذرائع حاصل ہوں گے بلکہ صنعتی ترقی کا ایک نیا دور بھی شروع ہو گا جس سے پڑھے لکھے اور ہنر مند نوجوانوں کیلئے ملازمتوں اور باوقار انداز میں اپنے خاندانوں کے لئے روزی روٹی کمانے دروازے کھلیںگے۔

ان خیالات کا اظہار صدر آزاد کشمیر نے سیکرٹری صنعت و حرفت راجہ طارق مسعود خان کی طرف سے دی جانے والی بریفنگ کے دوران کیا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ آزاد خطہ میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت خصوصی اقتصادی زون کی تعمیر اور اس زون کو دریائے جہلم کے ساتھ ساتھ آزاد کشمیر کے اہم علاقوں سے گزرنے والی ایکسپریس وے کے ساتھ منسلک کرنے سے آزاد ریاست میں کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں کو زبردست فروغ ملے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر خاص طور پر میرپور اور بھمبر میں صنعتوں کے قیام کے لئے ایک بنیادی ڈھانچہ موجود ہے اور اب خصوصی صنعتی زون کی تعمیر اور اس منصوبہ کو مانسہرہ۔میرپور ایکسپریس وے سے منسلک ہو جانے کے بعد صنعتی اور تجارتی ترقی کو نیا رخ ملے گا۔ صدر سردار مسعود خان آزاد کشمیر کے نوجوانوں، صنعتی اور کاروباری طبقے سے کہا ہے کہ وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کیلئے اپنے آپ کو تیار کریں تاکہ ریاست کو معاشی اور اقتصادی طاقت بنا کر عام آدمی کا معیار زندگی بلند کیا جائے۔

قبل ازیں سیکرٹری صنعت و حرفت نے بریفنگ دیتے ہوئے صدر آزاد کشمیر کو بتایا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ کے تحت پورے پاکستان میں نو صنعتی زون بننے ہیں جن میں ایک آزاد کشمیر میں ہو گا جس کے لئے مطلوبہ حکومتی اور نجی ملکیتی زمین حاصل کرنے کا عمل بڑی حد تک مکمل کر لیاگیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کی ایک معتبر کنسلٹنٹ کمپنی مجوزہ منصوبے کی فزیبلٹی پر کام کر رہی ہے جو اسی سال مکمل کرلی جائے گی۔

سیکرٹری صنعت و حرفت نے صدر کو مزید بتایا کہ اس وقت آزاد کشمیر میں سات چھوٹی صنعتی اسٹیٹس ہیں جن میں سے تین میرپور میں اور چار راولاکوٹ، مظفرآباد، کوٹلی اور بھمبر میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت 160 پیداواری استعداد کے حامل صنعتی یونٹس پوری طرح فعال ہیں جن میں آٹو پارٹس، بلاک، چپ بورڈ، الیکٹرانکس مصنوعات، موٹرسائیکل، پیپر ملز، شو فیکٹری، اسٹیل رو رولنگ، فارما سیوٹیکل مصنوعات، پرنٹنگ پریس اور ووڈ ورکس کا کام کرنے والے کارخانے شامل ہیں۔صدر نے محکمہ صنعت و حرفت کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ابھی ہمیں مزید بہت محنت کرنی ہے تاکہ ہم صنعت کو ترقی دے کر آزاد علاقے سے غربت اور بے روزگاری کو ختم کر کے اپنے عوام کو بہتر معیار زندگی دے سکیں۔# راٹھور*