سی پیک نے دو طرفہ تعلقات کو اقتصادی جہتوں سے روشناس کرایا ہے، سی پیک منصوبے کو پاکستان میں سیاسی اور ادارہ جاتی حمایت حاصل ہے،

سی پیک کے منصوبے پر معمول کے مطابق تیزی سے پیشرفت جاری ہے چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی کی چین کے وزیر خارجہ وانگ یائی سے ملاقات کے دوران گفتگو

جمعرات 16 اگست 2018 23:37

سی پیک نے دو طرفہ تعلقات کو اقتصادی جہتوں سے روشناس کرایا ہے، سی پیک ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2018ء) چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے کو پاکستان میں سیاسی اور ادارہ جاتی حمایت حاصل ہے اور سی پیک کے منصوبے پر معمول کے مطابق تیزی سے پیشرفت جاری ہے۔ سینیٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار چیئرمین سینٹ نے چین کے وزیر خارجہ وانگ یائی سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

چئیرمین سینیٹ نے اس امید کا اظہار کیا کہ نیو گوادر انٹر نیشنل ایئرپورٹ اور دیگر فلاح و بہبود کے منصوبے بھی دوست ملک چین کی معاونت سے تیز ی کے ساتھ جلد مکمل کرلئے جائیں گے۔ چین کے وزیر خارجہ وانگ یائی سے ملاقات کے دوران اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ سی پیک نے دو طرفہ تعلقات کو اقتصادی جہتوں سے روشناس کرایا ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان اور چین آہنی دوست ہیں اور ان کی یہ دوستی وقت کے ہر امتحان پر پورا اتری ہے اور بین الاقوامی سطح پر دونوں ملکوں کے درمیان مثالی تعاون پایا جاتا ہے۔

چیئرمین سینیٹ اپنے وفد کے ہمراہ ان دنوں چین کے پانچ روزہ سرکاری دورے پر ہیں جس کی دعوت چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کے سربراہ وانگ ینگ نے دی تھی۔ وفد میں پاکستان کے چاروں صوبوں کی نمائندگی ہے جس میں کاروباری طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی شامل ہیں۔ چیئرمین سینیٹ نے چین کے وزیر خارجہ کو بتایا کہ چین کے ساتھ دوستی اور سی پیک کے حوالے سے سیاسی قیادت اور عوام متفق ہیں اور اس کی بھر پور حمایت کرتے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ نے سی پیک کی کامیابی اور پائیدار ترقی کیلئے گوادر اور بلوچستان کے مختلف علاقوں کی ترقی کوششیں کرنے پر زور دیا۔ انہوں کہا کہ گوادر میں مزید ترقیاتی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وفد نے پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے چین کی قیادت اور عوام کو نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا۔چیئرمین سینیٹ نے پاکستان کی جانب سے چین کے نکتہ نظر کی حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ چین مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

چین کے وزیر خارجہ نے اس اعتما د کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات مزید فروغ پائیں گے اور چین پاکستان کو اپنا با اعتماد ساتھی تصور کرتا ہے اور پاکستان کے ساتھ تعلقات چین کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے پاکستان میں جاری سیاسی انتقال اقتدار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کی نئی حکومت کے ساتھ باہمی تعاون کو تمام شعبوں میں مزید مستحکم کرنے کا خواہاں ہے۔

چینی وزیر خارجہ نے پاکستان اور چین کے مابین وفود کے تبادلوں اور عوامی سطح پر روابط کے استحکام پر زور دیا۔ قبل ازیں پاکستانی وفد نے چیئرمین سینیٹ کی سربراہی میں چائنا پاور تعمیراتی کمپنی کا دورہ کیا اور اس کے سربراہ سے ملاقات کی۔ چیئرمین سینیٹ نے پورٹ قاسم بجلی منصوبے پر ہونے والے کام کی تعریف کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ کمپنی پاکستان میں بجلی کے شعبے میں دوسرے منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کرے گی۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ چائنا پاور کی معاونت سے شروع کیے جانے والے منصوبوں سے پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مدد ملی ہے اور یہ کمپنی دونوں ملکوں کے مابین اعتماد کا ذریعہ ہے۔وفد میں سینیٹرز نزہت صادق ، ستارہ ایاز ، محمد اکرم ، دلاور خان ، کہدہ بابر ، اعظم خان سواتی، بیرسٹرمحمد علی خان سیف ، مرزا محمد آفریدی، بہرامند تنگی او ر سیکرٹری سینٹ امجد پرویز شامل ہیں۔