سوات کی ضلعی انتظامیہ نے عیدالاضحی کی چھٹیوں کے دوران سیاحوں کی آمد کے پیش نظر زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کیلئے پلان وضع کردیا

جمعرات 16 اگست 2018 23:53

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2018ء) سوات کی ضلعی انتظامیہ نے عیدالاضحی کی چھٹیوں کے دوران بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد کے پیش نظر انہیں زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی، قربانی کے جانوروں کی آلائشوں کو بروقت ٹھکانے لگانے اور صحت و صفائی کو یقینی بنانے کیلئے جامع پلان وضع کیا ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر سوات ثاقب رضا اسلم نے عید کے دوران ضلعی انتظامیہ، ریونیو، پولیس، ٹی ایم ایز، ڈبلیو ایس ایس سی، ریسکیو 1122 اور دیگر متعلقہ اداروں اور شعبوں کے افسران اور اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کرنے کا اعلان بھی کیا ہے اس سلسلے میں انہوں نے اپنے دفتر گلکدہ سیدوشریف میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کی جس میں عید قرباں کی آمد، موسم گرما کی شدت اور سیاحوں کی کثیر تعداد میں سوات کا رخ کرنے کے پیش نظر انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور بعض ضروری فیصلے کئے گئے اجلاس میں تمام متعلقہ محکموں اور شعبہ جات کے سربراہان نے شرکت کی جن میں اسسٹنٹ کمشنرز، پولیس، لیوی، شہری دفاع، ٹی ایم ایز، ڈبلیو ایس ایس سی، ریسکیو 1122، نیشنل ہائی اے اتھارٹی، پختونخوا ہائی وے اتھارٹی، محکمہ ہائے صحت، خوراک، آبنوشی، آبپاشی، ریجنل انفارمیشن آفیسر اور پاک فوج کے افسران شامل تھے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ میونسپل سروسز اور آبنوشی کے ذمہ دار ادارے ضلع کے تمام شہروں و قصبوں میں جانوروں کے فضلے اور گندگی کے ڈھیر ہنگامی بنیادوں پر ٹھکانے لگائیں گے اور شاہراہوں پر باقاعدگی سے چھڑکائو کرینگے جبکہ محکمہ صحت و خوراک کے اہلکار مارکیٹوں اور ہوٹلوں میں اشیائے خوراک کی قیمتوں اور معیار پر نظر رکھیں گے اور ہسپتالوں و طبی مراکز میں فوری علاج کا مناسب بندوبست کرینگے ضلعی پولیس کو ریگولر پولیس، ٹریفک وارڈن، ٹورسٹ پولیس، شہری دفاع، لیوی فورس اور دیگر سیکورٹی اداروں کے تعاون سے سیاحوں کی سیکورٹی اور آرام دہ قیام کو یقینی بنانے کا ٹاسک سونپا گیا اس مقصد کیلئے شہری دفاع نے 300اور سوات لیوی نے 250جوانوں و رضاکاروں کی خدمات بھی ضلعی پولیس کے حوالے کر دی ہیں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اندرون ضلع کسی بھی شاہراہ کے اطراف میں پارکنگ کی اجازت نہیں ہوگی اور پہلے سے موجود پارکنگ اجازت نامے بھی منسوخ تصور ہونگے تاکہ ٹریفک کی آمد و رفت میں خلل نہ پڑے مناسب مقامات پر کارلفٹرز اور کرینیں بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سٹینڈ بائی رکھی جائیں گی جبکہ اہم مقامات بالخصوص دریائے سوات کے اطراف میں طبی اور امدادی مراکز کو اضافی عملے، ادویات اور سہولیات کے علاوہ غوطہ خور ٹیموں کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے گی مختلف مقامات پر رضاکار سیاحوں کی رہنمائی بھی کرینگے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سیاحوں کی ہلکی گاڑیاں چکدرہ سے مدین دریائے سوات کے بائیں جانب شموزئی کی نوتعمیر شدہ شاہراہ سے گذریں گی جبکہ روڈ لائنرز، کوچز اور ٹرکوں سمیت بھاری گاڑیاں دائیں طرف جی ٹی روڈ سے آمد و رفت جاری رکھیں گی زیرتعمیر سوات جی ٹی روڈ پر کام عارضی طور پر روکنے کا فیصلہ بھی کیا گیا اسی طرح ہتھ ریڑھیوں اور گھوڑا گاڑیوں کی شہروں میں داخلے پر عارضی پابندی بھی عائد کی گئی ڈپٹی کمشنر نے اس سلسلے میں انتظامیہ سے تعاون سے انکار کرنے والوں کی بلامتیاز گرفتاری کی ہدایت بھی کی۔