بھارت سید علی گیلانی کو اوچھے ہتھکنڈوںسے حق پر مبنی موقف سے دستبردار نہیں کرسکتا

ْ حریت چیئرمین کے نام انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کا نوٹس بلاجواز اور متعصبانہ ہے، حریت کانفرنس

جمعہ 17 اگست 2018 12:04

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2018ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی تحقیقاتی ادارے اینفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے حریت چیئرمین سید علی گیلانی کو 16سال پرانے ایک جھوٹے مقدمے میں نوٹس بھیجنے کو بلا جواز اور متعصبانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اوچھے ہتھکنڈوں سے آزادی پسند رہنمائوں کو حق پر مبنی موقف سے دستبردار نہیں کیا جاسکتا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض انتظامیہ نے سید علی گیلانی اور ان کے قریبی ساتھیوں کو مختلف اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے ہراساں کرنے کی ایک منصوبہ بند مہم شروع کر رکھی ہے تاکہ انہیں مسئلہ کشمیر کے حوالے سے اپنے موقف سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ سیدعلی گیلانی کا تنازعہ کشمیر کے حوالے سے ایک واضح موقف ہے اور وہ اس مسئلے کو عوامی امنگوں اور خواہشات کے مطابق پُرامن طریقے سے حل کرانے کے خواہشمند ہیں۔

انہوںنے کہا کہ بھارتی حکمران سید علی گیلانی کو اپنے موقف سے دستبردار کرانے کیلئے اب تک ہر ہتھکنڈہ آزما چکے لیکن انہیں اپنے مذموم مقصد میں کامیابی نہیں ہوئی ۔ ترجمان نے کہا کہ کشمیری اپنی آخری سانس تک اپنے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے اور دنیا کی کوئی طاقت انہیں اس سے روک نہیں سکتی۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے اپنے بیان میں نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند تحریک حریت جموںوکشمیرکے راہنما راجہ معراج الدین کلوال کے گھر پر انفورسمنٹ دائریکٹوریٹ کے اہلکاروںکے چھاپے اور نظر بند رہنما کے اہلخانہ کو ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ راجہ معراج الدین کو ایک طرف جھوٹے مقدمے میں تہاڑجیل میں نظر بند کیا گیا ہے جبکہ دوسری طرف ان کی والدہ ، اہلیہ اور بچوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔