وزیراعظم کا انتخاب، ن لیگ کی پیپلز پارٹی کو منانے کی کوششیں

ن لیگ کی پیپلز پارٹی کو وزیر اعظم کے لیے ن لیگ کو ووٹ نہ دینے کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 17 اگست 2018 12:53

وزیراعظم کا انتخاب، ن لیگ کی پیپلز پارٹی کو منانے کی کوششیں
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17اگست 2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم کے انتخاب کے معاملے میں شہباز شریف کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔جس کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کو وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے منانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ذرائع کے مطابق ن لیگ نے پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا ہے اور کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی سے مشاورت کے بعد ہی ن لیگ نے شہباز شریف کو بطور وزیر اعظم نامزد کیا تھا۔

اس لیے پیپلز پارٹی اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے کیونکہ پیپلز پارٹی کے اس فیصلے سے اپوزیشن تقسیم ہو جائے گی۔یاد رہے پیپلز پارٹی کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے شہباز شریف کی نامزدگی پر اعتراض تھا اور اسی وجہ سے پیپلز پارٹی نے وزیراعظم کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کے عمل کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ آج نماز جمعہ کے بعد کیا جائے گا۔

مسلم لیگ ن کی جانب سے رابطے کی صورت میں پارٹی میں دوبارہ مشاورت متوقع ہے ۔اجلاس میں آج قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر بھی غور کیا گیا تاہم فیصلہ کیا گیا کہ پیپلزپارٹی اجلاس میں جائے گی لیکن ووٹنگ کے عمل میں شریک نہیں ہوگی ۔گذشتہ روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن کو وزارتِ عظمی کے اُمیدوار پر تحفظات سے آگاہ کر دیا تھا، ن لیگ نے اُمیدوار نہ بدلا تو پیپلز پارٹی اپنا فیصلہ کرے گی۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ متحدہ اپوزیشن میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اتحاد پر دونوں سیاسی جماعتوں کے اندر بڑے گروپس نے اس اتحاد کی مخالفت شروع کر دی ہے۔ مسلم لیگ ن کے اندر ایک بڑے گروپ کا کہنا تھا کہ اسپیکر کے انتخاب میں پاکستان پیپلزپارٹی ہم سے ووٹ لے کر وزیر اعظم کے انتخاب میں ہاتھ کر جائےگی اور اگر ایسا ہوا تو ہماری سیاست یکسر ختم ہو جائے گی ۔