گرمی کا موسم ختم ہوتے ہی وولٹیج کا مسئلہ حل ہو جائیگا،ایس ای برقیات اشتیاق رتیال کاوفدکو مشورہ

جمعہ 17 اگست 2018 18:20

کوٹلی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2018ء) وولٹیج کی کمی،کوٹلی کا نمائندہ وفد شکایت لیکر ایس سی برقیات کے آفس پہنچ گیا۔ وفد میں شامل معززین نے شکایت کی کہ وولٹیج کم ہونے کے باعث پنکھے نہیں چلتے،کوئی حل نکالیں جس پر ایس ای برقیات اشتیاق رتیال نے عجیب موقف دیتے ہوئے کہا ’’اطمینان رکھیں!گرمی کا موسم ختم ہوتے ہی وولٹیج کا مسئلہ خود بخود حل ہو جائے گااور پنکھے بھی چلنا شروع ہو جائیں گے‘‘۔

معززین شہر نے ایس سی برقیات کے جواب کو مسترد کرتے ہوئے کہااگر وولٹیج کا مسئلہ جلدحل نہ ہواتو ہم احتجاج کرینگے۔تفصیلات کچھ یوں ہیں کہ ڈسٹرکٹ پریس کلب کوٹلی میں صدر پریس کلب زاہدآصف سلطان ،جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار کوٹلی شاہنواز ملک، مرکزی انجمن تاجراں آزادکشمیر کے رہنما مسعود سیال، صدر این جی او کوارڈی نیشن کونسل ضلع کوٹلی مبارک بسمل،انجمن تاجراں کوٹلی کے صدر ملک یعقوب،انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندگان نے وفد کی صورت ایس سی برقیات کوٹلی اشتیاق رتیال سے اُن کے آفس میں ملاقات کی اور وولٹیج کی کمی شکایت نوٹ کروائی۔

(جاری ہے)

سپوکس مین بابر محمود بیگ نے ایس ای برقیات کی توجہ اس اہم مسئلہ کی جانب مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ آج کے اس ترقی یافتہ دور میں وولٹیج کی کمی کے باعث پنکھوں کا نہ چلنا محکمہ برقیات کی نالائقی اور نااہلی ہے جس کا فوری حل محکمہ کو کرنا چاہیے۔جس کے جواب میں ایس ای برقیات نے عجیب موقف اختیار کیا کہ’’اطمینان رکھیں!گرمی کا موسم ختم ہوتے ہی وولٹیج کا مسئلہ خود بخود حل ہو جائے گااور پنکھے بھی چلنا شروع ہو جائیں گے‘‘۔

معززین نے ایس ای برقیات کا موقف مسترد کرتے ہوئے وولٹیج کی کمی کا مسئلہ فوری حل کرنے کا مطالبہ کیا بصورت دیگر احتجاج کرنے کی دھمکی دی۔ ایس سی برقیات کوٹلی کا یہ کہنا تھا کہ ہمارا قصور نہیں ہے ہمیں واپڈا والے 1لاکھ32ہزار وولٹ کی بجائے 1لاکھ 5ہزار یا اس سے بھی کم بجلی فراہم کر رہے ہیں جس کے باعث وولٹیج کی کمی کا مسئلہ پیدا ہوا ہے۔ وفد میں شامل افراد کا کہنا تھا کہ واپڈا سے بجلی پوری لینے کی آپ کی ذمہ داری ہے،ہمیں جو بجلی دی جاتی ہے اُس کا بل لیا جاتا ہے۔ اگر بجلی کم دی جارہی ہے تو بل کیوں پہلے کی طرح زیادہ آرہے ہیں معززین کا کہنا تھا کہ ہم اس مسئلہ کے حل نہ ہونے کی صورت میں سخت سے سخت لائحہ عمل بھی اپنا سکتے ہیں۔