ملک میں بڑھتے ہوئے امراض پر قابو پانے کیلئے علاقائی طب قانون مفرد اعضاء کو فروغ دیا جائے‘ حکیم ابوبکر

پاکستان میں پیشہ وارانہ تعصب کی بنا پر علاقائی طریقہ ہائے علاج کو ختم کرنے کی منظم سازش کی جارہی ہے‘سیکرٹری جنرل حجامہ سینٹر ٹائون شپ

جمعہ 17 اگست 2018 18:43

ملک میں بڑھتے ہوئے امراض پر قابو پانے کیلئے علاقائی طب قانون مفرد اعضاء ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2018ء) مطب الفاروق ، حجامہ سینٹر ٹائون شپ لاہور میں تحریک تجدید طب پنجاب کے جنرل سیکرٹری حکیم محمد ابوبکر نے کہا ہے کہ ملک میں بڑھتے ہوئے امراض پر قابو پانے کیلئے علاقائی طب قانون مفرد اعضاء کو فروغ دیاجائے تاکہ ڈینگی فیور اور مختلف دوسرے امراض کی وجہ سے ا فرادی قوت ضائع نہ ہو سکے جبکہ تشنج، کالی کھانسی، ورم لوزتین (ٹانسلز) خناق، تپ دق، ملیریا اور خسرہ ان امراض پر قابو پانے کیلئے سابقہ حکومت کے دور میں حکومت پاکستان نے خصوصی فنڈز دیئے تھے اور پاکستان میں رائج معتبر مغربی طب کے حاملین اکابر افراد نے پاکستان کو مذکورہ امراض سے پاک قرار دے دیا تھا تو پھر آج کیو ں خسرہ کی وجہ سے بچوں کی بیشمار اموات ہو رہی ہیں کیا یہ کاغذی کاروائی کا نتیجہ تو نہیں جبکہ سابقہ حکومت نے پاکستان میں رائج ایلوپیتھی طریقہ علاج کے علاوہ دیگر تمام طریقہ ہائے علاج کے معالجین کو ڈینگی فیور کا علاج کرنے سے منع کر دیا تھا جس میں تعصب کی بُو شامل تھی۔

(جاری ہے)

حالانکہ پاکستان بننے سے پیشتر اور بعد میں بھی یونانی طب میں خسرہ کا کامیاب علاج ہوتا رہا ہے تو آج طب یونانی کے معالجین کو خسرہ وغیرہ کا علاج کرنے سے کیوں روکا جا رہا ہے۔ جبکہ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کی ہدایات کے مطابق علاقائی طریقہ ہائے علاج کو فروغ دینے کے احکامات بار بار میڈیا پر آتے رہے ہیں۔ دُنیا بھر میں علاقائی طریقہ ہائے علاج کو فروغ دیا جا رہا ہے اور وہاں کے عوام علاقائی طریقہ علاج سے بھرپور کر رہے ہیں مگر پاکستان میں پیشہ وارانہ تعصب کی بنا پر علاقائی طریقہ ہائے علاج کو ختم کرنے کی منظم سازش کی جارہی ہے۔

اُنھوں نے حکومت سے پرُ زور اپیل کی کہ پاکستان کی غریب عوام کو سستا اور یقنی علاج مہیا کرنے کی غرض سے علاقائی طب قانون مفرد اعضاء کے حاملین کو بھی متبادل طریقہ ہائے علاج (آلٹر نیٹو میڈیسن)میں شامل کیا جائے تاکہ ملکی عوام علاقائی طب قانون مفرد اعضاء سے بھرپور فائدہ اُٹھا سکے۔