Live Updates

منتخب وزیراعظم عمران خان نے 1992ء میں عالمی کرکٹ کے میدان میں فتح کا پرچم سربلند کیا، کم و بیش 22 سالہ سیاسی جدوجہد کے نتیجہ میں پارلیمانی میدان میں بھی سرخرو ہوئے ہیں،

(کل) وزارت عظمیٰ کے منصب کا حلف اٹھائیں گے،عمران خان 1952ء میں میانوالی میں پیدا ہوئے، ایچی سن کالج لاہور سے تعلیم حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم کے لئے رائل گرائمر سکول ورسسٹر انگلینڈ گئے، 1975ء میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے فلاسفی، سیاست اور اکنامکس میں گریجوایشن کی

جمعہ 17 اگست 2018 23:18

منتخب وزیراعظم عمران خان نے 1992ء میں عالمی کرکٹ کے میدان میں فتح کا پرچم ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2018ء) منتخب وزیراعظم عمران خان 1992ء میں عالمی کرکٹ کے میدان میں فتح کا پرچم سربلند کرنے کے بعد کم و بیش 22 سالہ سیاسی جدوجہد کے نتیجہ میں پارلیمانی میدان میں بھی سرخرو ہوئے ہیں اور وہ (کل) ہفتہ کو وزارت عظمیٰ کے منصب کا حلف اٹھائیں گے۔ 65 سالہ عمران خان اپنی غیر معمولی تیز بائولنگ اور آل رائونڈ صلاحیت کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور تھے۔

اب انہوں نے 2018ء کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے اکثریتی نشستوں کے حصول سے سیاسی پچ پر بھی شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ عمران خان کا سیاسی سفر دو دہائیوں سے زائد عرصہ پر محیط ہے۔ اس دوران انہوں نے کئی نشیب و فراز دیکھے۔ ان کی جماعت اپنی تشکیل کے ابتدائی برسوں میں 1997ء کے انتخابات میں کوئی نشست حاصل نہیں کر سکی تھی۔

(جاری ہے)

بعد ازاں 2002ء کے انتخابات میں اسے ایک نشست پر کامیابی ملی جو پارٹی کے سربراہ عمران خان کی تھی۔

2008ء کے انتخابات کے بائیکاٹ کے بعد 2013ء کے عام انتخابات میں اگرچہ پی ٹی آئی مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی کے بعد تیسری بڑی جماعت تھی تاہم عمران خان اور ان کی جماعت نے سیاسی جدوجہد کا سفر صبر و استقامت سے جاری رکھا اور 2018ء عام انتخابات میں 158 نشستوں کے ساتھ سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے والی جماعت بن کر ابھری اور قومی اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب میں اتحادی جماعتوں کی حمایت سے عمران خان کو 176 ووٹ ملے جبکہ ان کے حریف شہباز شریف کو صرف 96 ووٹ ملے۔

عمران خان نیازی 1952ء میں اکرام اللہ خان نیازی اور شوکت خانم (برکی) کے ہاں میانوالی میں پیدا ہوئے۔ اگرچہ عمران خان کے بچپن میں ہی ان کے والدین لاہور میں رہائش پذیر ہو گئے، انہیں اپنے پشتون (پٹھان) پس منظر پر ہمیشہ فخر رہا ہے۔ عمران خان اپنے والدین کے اکلوتے بیٹے ہیں اور ان کی چار بہنیں ہیں۔ انہوں نے ایچی سن کالج لاہور سے تعلیم حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم کے لئے رائل گرائمر سکول ورسسٹر انگلینڈ گئے۔

انہوں نے 1975ء میں آکسفورڈ یونیورسٹی سے فلاسفی، سیاست اور اکنامکس میں گریجوایشن کی۔ ان کا تعلق پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتانوں جاوید برکی اور ماجد خان کے خاندان سے ہے اور انہوں نے 1971ء میں برمنگھم میں انگلش سیریز سے اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا جبکہ 1974ء میں ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ وہ 1982ء میں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بنے اور ان کی قیادت میں 28 سال کے عرصہ کے بعد پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف لارڈز کے گرائونڈ میں ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کی۔

1992ء میں ان کی قیادت میں پاکستان نے کرکٹ کا ورلڈ کپ جیتا اور اسی سال انہوں نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لی۔ انہیں کرکٹ کی تاریخ کے عظیم کھلاڑیوں کی فہرست میں شمار کیا جاتا ہے۔ عمران خان نے 1996ء میں اپنی جماعت پاکستان تحریک انصاف قائم کر کے سیاست میں قدم رکھا اور ملک میں بدانتظامی اور بدعنوانی کے خاتمے کا علم بلند کیا۔ وہ اکتوبر 2002ء کے انتخابات میں پہلی مرتبہ پارلیمنٹ کے ممبر منتخب ہوئے۔

2013 کی انتخابی مہم کے دوران عمران خان نے ’’نیا پاکستان‘‘ بنانے کے عزم کا دو ٹوک اعلان کیا۔ 2018ء کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف 158 نشستوں کے ساتھ اکثریتی جماعت کے طور پر ابھری ہے۔ عمران خان نے سماجی خدمت کے شعبہ میں بے مثال کام کیا۔انہوں نے شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور نمل کالج قائم کیا۔ کرکٹ اور سماجی خدمت کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے والے عمران خان منصفانہ معاشرے، مضبوط جمہوریت اور قانون کی عملداری کے وعدوں کے حامل ’’نیا پاکستان‘‘ کے اپنے وژن کے ساتھ وزیراعظم کے منصب پر فائز ہوئے ہیں اور اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے پرعزم دکھائی دیتے ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات