لاہور،سپریم کورٹ نے سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے استعمال کی قیمت وصولی سے متعلق جاری سرکاری نوٹیفیکیشن میں ردو بدل پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو طلب کر لیا

جمعہ 17 اگست 2018 23:27

لاہور،سپریم کورٹ نے سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے استعمال کی قیمت ..
لاہور۔17 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اگست2018ء) سپریم کورٹ نے سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے استعمال کی قیمت وصولی سے متعلق جاری سرکاری نوٹیفیکیشن میں ردو بدل پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو عدالت طلب کر لیا جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے ہیں کہ اپنے نفع کے لئے شہریوں کو پانی سے محروم کیا جارہا ہے ۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے غیر قانونی استعمال کے کیس کی سماعت کی ۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ دس لاکھ روپے فی کیوسک روزانہ کی قیمت مقرر کی گئی پھر ہاتھ سے ماہانہ کر دیا گیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ نوٹیفیکیشن میں کس نے تبدیلی کی وہ سامنے آنا چاہیے ۔

(جاری ہے)

لوگوں کے پاس پینے کا صاف پانی نہیں ہے،جسے استعمال میں لایا جا رہا ہے وہ پینے کا پانی ہے۔چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ اپنے نفع کی خاطر شہریوں کو پانی سے محروم کیا جا رہا ہے۔آپ کی کمپنی کی وجہ سے کٹاس راج کا بیڑا غرق ہو گیا۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبے کی تکمیل کے لئے سیمنٹ کمپنی بند نہیں کرنا چاہتے۔زیر زمین پانی کے استعمال سے منع کیا تو قدرتی طور پر جمع ہونے والے پانی کا استعمال شروع کر دیا گیا۔عدالت نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو عدالت طلب کر لیا ۔