Live Updates

عام انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی، تحریک انصاف کبھی بھی ملک کو حقیقی معنوں میں نہیں چلا سکتے ، سیاسی رہنما ء

دھاندلی کا شو ر شرابہ کرنے والے آج کیوں اس صورتحال پر خاموش ہیں خود کو دھاندلی کے خلاف ڈی چوک پر دھرنا دیا مگر اب ملک میں سیاسی جماعتوں کیساتھ ہونیوالے دھاندلی پر کیوں خاموش ہے اسٹیبلشمنٹ نے تحریک انصاف کا بڑا ساتھ دیا اگر اسٹیبلشمنٹ نہ ہو تا تو آج یہ ملک کے وزیراعظم نہ ہو تے، سینیٹر عثمان خان کاکڑ، سینیٹر کبیر محمد محمد شہی، رشید خان ناصر کی خصوصی بات چیت

جمعہ 17 اگست 2018 23:38

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2018ء) بلوچستان کی مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ ملک میں ہونیوالے عام انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی تحریک انصاف کبھی بھی ملک کو حقیقی معنوں میں نہیں چلا سکتے دھاندلی کا شو ر شرابہ کرنے والے آج کیوں اس صورتحال پر خاموش ہیں خود کو دھاندلی کے خلاف ڈی چوک پر دھرنا دیا مگر اب ملک میں سیاسی جماعتوں کیساتھ ہونیوالے دھاندلی پر کیوں خاموش ہے اسٹیبلشمنٹ نے تحریک انصاف کا بڑا ساتھ دیا اگر اسٹیبلشمنٹ نہ ہو تا تو آج یہ ملک کے وزیراعظم نہ ہو تے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر وسینیٹر عثمان خان کاکڑ، نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء وسینیٹر کبیر محمد محمد شہی، عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء رشید خان ناصر نے ’’ آن لائن‘‘ سے خصوصی بات چیت کر تے ہوئے کیا پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر عثمان کاکڑ نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے تحریک انصاف کیساتھ مل کر جو دھاندلی کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی اور جمہوری جماعتوں کو دیوار سے لگانے کی سازش کی جا رہی ہے ہمیشہ جمہوری قو توں کے خلاف سازشیں کی گئی ہے ان صورتحال کو خراب کرنے میں اسٹیبلشمنٹ نے ہم نواز جماعتوں ان کیساتھ مل کر ملک میں غیر جمہوری قو توںکو موقع دینے کے لئے انتخابات میں ریکارڈ دھاندلی کی گئی پشتونخواملی عوامی پارٹی ہمیشہ جمہوری قوتوں کیساتھ مل کر ان سازشوں کو ناکام بنا ئیں گے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ عوام اس کا بدلہ ضرور لیں گے عمران خان نا اہل اور دھاندلی زدہ وزیراعظم ہے اور آج جمہوریت پر خودکش حملہ کیا جمہوری نظام کو ہم کسی بھی صورت کمزور نہیں ہونے دینگے نیشنل پارٹی کے مرکزی پارٹی کے مرکزی رہنماء وسینیٹر کبیر محمد محمد شہی نے کہا ہے کہ جب 21 ارب روپے آر ٹی ایس سسٹم بنایا گیا وہ کیسے یک دم خراب ہو گیا کیا یہ دھاندلی نہیں ہے کہ ملک میں جمہوری قوتوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی ندی نا لوں، سکولوں سے بیلٹ پیپرز برآمد ہوئے اور پولنگ اسٹیشنوں سے ایجنٹوںکو نکال کر اپنے من پسند ٹھپے لگا ئے گئے اور45 فا رم بھی نہیں دیئے گئے ا نہوں نے کہا ہے کہ25 جولائی کو انتخابات ہوئے مگر24 جولائی کو بھی اپنے من پسند امیدواروں کو کامیاب کرانے کے لئے ٹپے لگائے گئے کیا یہ دھاندلی نہیں ہے ہم یہ نہیں کہتے کہ عمران خان کیسے وزیراعظم بن گئے عمران خان اب وہ باتیں یاد کریں جو کہا کر تے تھے آئی ایم ایف سے قرضہ نہیں لیں گے اور جو قرضہ واپس لیا گیا ان کو ادا کرینگے اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر کرینگے جو عام انسانوں کو گدھے اور دیگر القابات سے نواز تے تھے آج وہ سب کے وزیراعظم کیا وہ ملک کو ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء رشید خان ناصر نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کیساتھ خیبر پختونخوا میں منظم سازش کے تحت دھاندلی کی گئی مگر بلوچستان میں جن جماعتوں نے اقتدار میں رہ کر عوام کے حقوق کی پاسداری نہیں کی ان کو عوام نے مسترد کر دیا اور کچھ سیاسی جماعتوں کو عوام نے اس لئے دوبارہ منتخب نہیں کیاکہ انہوں نے عوام کے حقوق پر سودے بازی کی ہم سمجھتے ہیں کہ عوامی نیشنل پارٹی کیساتھ ٹارگٹڈ دھاندلی کی گئی اور اس کا حساب ضرور دینا ہو گا عوامی نیشنل پارٹی تمام تر حالات کے باوجود جمہوریت کیساتھ چلنا چا ہتے ہیں ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات