مقبوضہ کشمیر،مشترکہ قیادت نے دفعہ 35اے کو منسوخ کرنے کی بھارتی کوششوںکیخلاف 26،27اگست کو ہڑتال کی کال دیدی

دفعہ 35۔ اے کو ختم کرنے کا اصل مقصد جموں کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو نقصان پہنچانا اور کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے،مشتر کہ حریت قیا دت

ہفتہ 18 اگست 2018 12:26

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2018ء) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے بھارتی آئین کی دفعہ 35۔ اے کو منسوخی کرنے کے بھارتیہ جنتاپارٹی کی ہندو انتہا پسند حکومت کے منصوبے کے خلاف 26اور 27اگست کو مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی میں قائم بھارتی سپریم کوٹ کا ایک تین رکنی بنچ دفعہ 35۔

اے کی منسوخی کے حوالے سے دائر ایک عرضداشت کی سماعت27اگست کو کرے گا۔ یہ عرضداشت ہندو انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کی حمایت یافتہ ایک غیر سرکاری تنظیم ’’ We the citizens‘‘ نے دائر کر رکھی ہے۔بھارتی آئین کی دفعہ 35۔ اے کے تحت کشمیر کے مستقل باشندوں کو خصوصی مراعات حاصل ہیں اور اس دفعہ کی وجہ سے ہی غیر کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے میں زمین اور جائیداد خریدنے کا حق حاصل نہیں۔

(جاری ہے)

مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان کہا کہ دفعہ 35۔ اے کو ختم کرنے کا اصل مقصد جموں کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو نقصان پہنچانا اور کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ قیادت مذموم بھارتی کوششوں کے حوالے سے کشمیر کے تمام طبقوں اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ساتھ بات چیت اور مشاورت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوںنے کہا کہ تمام لوگوں کو مذموم بھارتی منصوبے پر سخت تشویش ہے اور انہوں نے مذکورہ دفعہ کے دفاع کیلئے مشترکہ قیادت کی طرف سے کیے جانے والے تمام اقدامات کی بھر پور حمایت کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔مشترکہ قیادت نے کہا کہ 27اگست کو سپریم کورٹ میں ہونے والے سماعت کے بعد اگر کوئی جانبدارانہ اور ناانصافی پر مبنی فیصلہ سامنے آیا تو کشمیری فوری طور پر ایک بھرپور احتجاجی تحریک شروع کر دیں گے۔