دھان کے کاشتکاروں کو فصل کو نقصان پہنچانے والے کیڑوں سے بچائو کیلئے بروقت اقدامات کی ہدایت کر دی گئی

ہفتہ 18 اگست 2018 14:25

فیصل آباد۔18 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2018ء) دھان کے کاشتکاروں کو فصل کو نقصان پہنچانے والے کیڑوں سے بچائو کیلئے بروقت اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے اورکہاگیاہے کہ زیادہ حملہ کی صورت میں فصل بالکل تباہ ہو جاتی ہے اور کٹائی کے قابل بھی نہیں رہتی۔ ماہرین زراعت نے بتایاکہ حملہ آور کیڑوں میں سب سے زیادہ نقصان دہ کیڑے تنے کی سنڈی، پتہ لپیٹ سنڈی، ٹوکا اور سفید پشت والا تیلہ ہیں۔

انہوںنے بتایاکہ تنے کی سنڈی زیادہ تر باسمتی اقسام پر حملہ آور ہوتی ہے جبکہ پتہ لپیٹ سنڈی اری اور باسمتی دونوں اقسام پر یکساں حملہ آور ہوتی ہے نیز سفید پشت والا تیلہ عموماً اری اقسام پر زیادہ حملہ آور ہوتا ہے اسی طرح ٹوکا (گراس ہاپر) دھان کی پنیری اور فصل دونوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایاکہ ان کیڑوں کے انسداد کیلئے کھیتوں کے اندر اور اطراف میں اُگی ہوئی جڑی بوٹیاں تلف کریں اور ان کیڑوں کو دستی جالوں سے پکڑ کر تلف کردیں۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکار دھان کے مڈھوں کو ماہ فروری کے آخر تک ہل چلا کر تلف کریں۔علاوہ ازیں کھیتوں میں فالتو اُگے ہوئے دھان کے پودوں کو ماہ اپریل سے پہلے ہی ختم کردیاجائے تاکہ پروانوں کو انڈے دینے کیلئے پودے میسر نہ ہوں۔انہوںنے کہاکہ کاشتکار پتوں پر انڈوں کی ڈھیریوں کو تلف کردیںاور رات کو روشنی کے پھندے لگائیںکیونکہ روشنی کے پھندے ان کیڑوں کے پروانوں کو تلف کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے۔انہوںنے کہاکہ اگر ان کیڑوں کا حملہ نقصان کی معاشی حدسے تجاوز کرجائے تو کیمیائی انسداد کیلئے زرعی توسیعی کارکن کے مشورہ سے سفارش کردہ زہروں کا استعمال یقینی بنایاجائے ۔

متعلقہ عنوان :