مقبوضہ کشمیر : حریت رہنمائوں ، کارکنوں کا دفعہ 35-Aکو منسوخ کرنے کی بھارتی کوششوں اور نظر بندوں کی حالت زار کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

ہفتہ 18 اگست 2018 14:32

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2018ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور کارکنوں نے درج دفعہ 35-Aکو منسوخ کرنے کی بھارتی کوششوں اور جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی حالت زار کیخلاف سرینگر کے حیدرپورہ چوک میں ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ مظاہرے میں بلال احمد صدیقی، محمد یوسف نقاش، مولوی بشیر احمد عرفانی، حکیم عبدالرشید، سید محمد شفیع، نثار حسین راتھر، محمد یٰسین عطائی، بشیر احمد اندرابی، خواجہ فردوس، ارشد عزیز، سید امتیاز حیدر، عمران احمد بٹ، بشیر احمد بڈگامی، عبدالرشید لون، ارشد حسین بٹ کے علاوہ سینکڑوں عام نوجوان شریک تھے۔

بلال صدیقی اور دیگر نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 35۔

(جاری ہے)

اے کو ختم کرنے کا واحد مقصد کشمیر میںمسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے لہذا کشمیری مذموم بھارتی منصوبے کیخلاف سخت مزاحمت کریں گے۔انہوںنے کہا کہ کشمیری اپنا پیدائشی حق یعنی حقِ خودارادیت مانگ رہے ہیں جوکہ مسلمہ بین الاقوامی قواعد وضوابط کے تحت خالصتاً ایک جمہوری اور سیاسی مطالبہ ہے لیکن بھارت نے انکا یہ حق گزشتہ کئی دہائیوں سے دبا رکھا ہے۔

حریت راہنما ئوں نے کہا کہ بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کے سبب خطے کو بڑے پیمانے پر ایک غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں نے مقبوضہ علاقے کے زمینی حقائق سے جان بوجھ کر بھارتیوں کو لا علم رکھا ہوا ہے لیکن اب وہ مزید انہیں دھوکے میں نہیں رکھ سکتے۔ انہوںنے کہا کہ دفعہ 35۔ اے کی منسوخی کشمیریوں کے لیے قطعی طور پر ناقابل قبول ہے ۔

حریت رہنمائوں نے مقبوضہ علاقے اور بھارتی جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کو جسمانی اور ذہنی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن ،ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اورعالمی ریڈکراس سے مطالبہ کیا کہ وہ نظربندوں کی حالت زار کا جائزہ لینے لیے اپنی ٹیمیں جیلوں کے دورے پر بھیجیں۔