دفتر خارجہ نے افغان طالبان کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کا الزام مسترد کردیا

سرکاری سطح پر دونوں ممالک کے درمیان رابطے منقطع ہیں جس کے باعث ان اطلاعات کو اہمیت نہیں دی جا سکتی ،ْڈاکٹر محمد فیصل

ہفتہ 18 اگست 2018 14:51

دفتر خارجہ نے افغان طالبان کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کا الزام مسترد ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2018ء) دفتر خارجہ نے افغان طالبان کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کا الزام مسترد کردیا۔افغان صدر اشرف غنی نے گزشتہ روز الزام لگایا ہے کہ غزنی شہر میں جھڑپوں میں زخمی افغان طالبان کو پاکستانی اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے اشرف غنی کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ غزنی کی جنگ میں زخمی طالبان جنگجوؤں کو پاکستانی ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات نہیں دی گئیں، افغانستان نے تاحال اپنے اس الزام کا کوئی ثبوت یا شواہد فراہم نہیں کیے۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ سرکاری سطح پر دونوں ممالک کے درمیان رابطے منقطع ہیں جس کے باعث ان اطلاعات کو اہمیت نہیں دی جا سکتی، افغانستان کی جانب سے اس قسم کے من گھڑت بیانات اور الزامات محض منفی پروپیگنڈا ہیں، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات متاثر ہوں گے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ 10 اگست کو افغانستان میں افغانستان کے چھٹے بڑے شہر غزنی پر ایک اور بہت حملہ کیا تھا۔ نیٹو، افغان افواج اور طالبان کے درمیان یہ لڑائی ایک ہفتے تک جاری رہی جس میں 200 سے زیادہ اتحادی فوجی اور اتنی ہی تعداد میں طالبان جنگجو ہلاک ہوئے، درجنوں عام شہری بھی اس لڑائی کی زد میں آکر جاں بحق ہوئے۔