آزاد کشمیر کی حکومت تمام شعبوں میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ،چوہدری محمد یاسین

پیپلزپارٹی نے شدید مالی بحران کے باوجود بڑے میگا پراجیکٹس مکمل کئے ،موجودہ حکومت دگنا مالی بجٹ حاصل کر نے کے باوجود کوئی ایک بھی میگا پراجیکٹس شروع نہیں کرسکی ،گفتگو

ہفتہ 18 اگست 2018 15:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2018ء) آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری محمد یاسین نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر کی حکومت تمام شعبوں میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے حکومت گزشتہ دوسالوں میں کوئی ایک بھی میگا پراجیکٹس شروع نہیں کر سکی وہ ہفتہ کو مختلف وفود سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے شدید مالی بحران کے باوجود بڑے بڑے میگا پراجیکٹس شروع کر کے انکو مکمل بھی کیا جبکہ موجودہ حکومت نے دگنا مالی بجٹ حاصل کر نے کے باوجود کوئی ایک بھی میگا پراجیکٹس شروع نہیں کرسکی انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ عروج پر ہے گڈگورننس کا نعرہ لگانے والوں نے بیڈ گورننس میں ماسٹر کر لیا ہے تعمیر و ترقی کے کام صفر ہیں ہسپتالوںکی صورتحال انتہائی ناگفتہ بہ ہوچکی ہے عوام کو ابتدائی طبی امداد کی سہولتیں حاصل نہیں ہیں ہواہی اعلانات کے ذریعے عوام کو بے وقوف بنایا جارہا ہے پاکستان میں موبائل کمپنیوں نے تمام ٹیکسز ختم کر دہئے گہے ہیں لیکن آزاد کشمیر کے عوام سی25 فیصد کٹوتی کی جارہی ہے آزاد کشمیر کے عوام کے ساتھ یہ سلوک بند کیا جائے اور پاکستان کی طرح آزاد کشمیر میں بھی موبائل فون کارڈ پر تمام ٹیکس ختم کئے جائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں ایک تو فورس لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اور دوسری جانب اس لوڈشیڈنگ کیخلاف پرامن احتجاج کرنے والے شہریوں کیخلاف بے بنیاد مقدمات درج کروانے جارہے ہیں۔ حکومت اتنا ظلم کرے جتنا وہ کل برداشت کر سکے ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے قول و فعل میں تضاد ہے جسکی وجہ سے حکومت ناکام ھو چکی ہے جعلی مینڈیٹ کے ذریعے قاہم کی جائے والی حکومت کے جانے کا وقت قریب آچکا ہے۔